’’ آپریشن ماں ‘‘ کی بدولت مقامی نوجوانوں کے عسکری صفوں میں شمولیت کے رجحان میں کمی ریکارڈ / ڈھلون

جموں کشمیر میں عوام دوست جنگجو مخالف آپریشنوں سے فوج و فورسز نے زمینی سطح پر کافی کامیاب حاصل کی

سرینگر/21فروری :وادی کشمیر میں ’’ آپریشن ماں ‘‘ کی بدولت مقامی نوجوانوں کے عسکری صفوں میں شمولیت کے رجحان میں کافی کمی ریکارڈ کی گئی کی بات کرتے ہوئے 15ویں کور کے کمانڈر لیفٹنٹ جنرل کے جے ایس ڈھلون نے کہا کہ جموں کشمیر میں عوام دوست جنگجو مخالف آپریشنوں سے فوج و فورسز نے زمینی سطح پر کافی کامیاب حاصل کی ہے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق خبر رساں اداہ پی ٹی آئی کے ساتھ بات کرتے ہوئے فوج کے 15ویں کور کمانڈر لیفٹنٹ جنرل کے جے ایس ڈھلون نے کہا کہ وادی کشمیر میں آپریشن ماں کے تحت فوج کو کافی کامیابی حاصل ہو رہی ہے جبکہ زمینی سطح پر اس کے مثبت نتائج سامنے آ رہئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سال 2018کے مقابلے میں سال 2019میں مقامی نوجوانوںکی جانب سے عسکری صفوں میں شمولیت کے واقعات میں کافی کمی رونما ہوئی جبکہ سال رفتہ میں فورسز کے ساتھ قریب 64فیصد جنگجو ایسے جاں بحق ہو گئے جو یا تو نئے ہی تھے یا محض ایک سال سے سرگرم تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ وادی کشمیر میں جنگجو مخالف آپریشنوں کے دوران فوج کی یہ حکمت عملی جس میں جھڑپ کے دوران پھسنے جنگجو کے اہل خانہ کو طلب کیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے بچوں کو ہتھیار ڈال کر سرینڈر کرنے پر آمادہ کرے کامیابی ہو گئی ہے جبکہ زمینی سطح پر اس کے کافی مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ عسکری لیڈر شپ کے خلاف کامیاب آپریشنوں سے بھی مقامی نوجوانوںمیں عسکریت کی طرف مائل ہونے کے رجحان میں کافی کمی آئی ہے ۔ لیفٹیننٹ جنرل ڈھلون نے مزید کہا کہ کشمیر میں عوام دوست جنگجو مخالف آپریشنوں کے زمینی سطح پر کافی مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ (سی این آئی )

Comments are closed.