گوشت اورمرغ کھانے سے کروناوائرس نہیں پھیلتا : ڈاکٹرنثار الحسن

اس سلسلے میں لوگ کسی افواہ پر کان نہ دھریں

سرینگر/18فروری: گوشت اور مرغ کھانے سے کروناوائرس کا مرض لگ جاتا ہے ان باتوں کو قطعی غلط افواہیں قراردیتے ہوئے ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ گوشت اور مرغ کا استعمال کرنے سے یہ مہلک مرض نہیں لگتا ۔کرنٹ نیوزآف انڈیا کے مطابق گوشت اور مرغ کھانے سے کروناوائرس کا مرض لگ جاتا ہے ان باتوں کو قطعی غلط افواہیں قراردیتے ہوئے ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ گوشت اور مرغ کا استعمال کرنے سے یہ مہلک مرض نہیں لگتا ۔ اپنے ایک بیان میں ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں آج کل یہ غلط فہمی لوگوں میں پھیل گئی ہے کہ کروناوائرس کی بیماری گوشت اور چکن کھانے سے لگ جاتی ہے جبکہ ایسا بلکل بھی نہیں ہے ۔ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے اس ضمن میں کہا ہے کہ گوشت اور مرغ کو بہتر طریقے سے تیار کرنے کے بعد اس کو بخوبی کھایا جاسکتا ہے ۔ انہوںنے وادی کشمیر کے لوگوں سے کہا ہے کہ آپ گوشت اور مرغ کا استعمال کرسکتے ہو اور یہ دونوں چیزیں باالکل محفوظ ہے اور اس سے لوگ COVID-19یعنی کروناوائرس کے شکار نہیں ہوسکتے تاہم اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ گوشت یا مرغ بہتر طریقے سے صاف کیا گیا ہو اور پکایا ہوا ہو تو یہ محفوظ ہے ۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ آج تک یہ بات کبھی سامنے نہیں آئی ہے کہ کسی نے اچھے سے پکایا ہوا گوشت کھایا ہو اور وہ مرض میں مبتلاء ہو۔ انہوںنے کہا کہ اس کے علاوہ ایک اور غلط فہمی لوگوں میں پائی جارہی ہے کہ متاثرہ ممالک سے کوئی پیک شدہ چیز کو حاصل کرنے سے یہ بیماری لگ جاتی ہے ایسا بلکل بھی نہیں ہے کیوں کہ کوئی وائرس کسی بکس میں پیک کرکے دوسری جگہ منتقل نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوںنے کہا کہ کروناوائرس ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقل ہوسکتا ہے اور جب وائرس میں مبتلاء کھانسی کرتا ہے یا اس کو زکام ہو تو اس کے آس پاس رہنے والے لوگ اس وائرس کے شکار ہوسکتے ہیں ۔

Comments are closed.