ویڈیو: یوم جمہوریہ کے پیش نظر غا لباًبندشیں عائد رہیں گی، موبا ئیل سروس انٹرنیٹ اور ٹرین خدمات بند رہیں گی
سرینگر/25جنوری /سی این ایس/ بھار ت کے یوم جمہوریہ کے پیش نظر شہر سرینگر میں آ ج یعنی ہفتہ کو ممکنہ طور بندشیں عائد رہیں گی جبکہ مزاحمتی اور عسکری خیمے کی طرف سے دی گئی کال کے پیش نظر ممکنہ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے سماجی رابطہ گاہوں کے ساتھ ساتھ موبا ئیل سروس اور انٹرنیٹ خدمات دوپہر تک اور ٹرین سروس بھی بند کی جائے گی۔ سی این ایس کے مطابق بھار ت کے یوم جمہوریہ کے پیش نظرشہر سرینگر کے کچھ حساس علاقوں میں ممکنہ طور سخت بندشوں کا نفاذ عمل میں لایا جارہا ہے۔ ڈاؤن ٹاون کے حساس علاقوں میں دفعہ144نافذ رہے گاا ور اس دفعہ کے تحت4یا اس سے زیادہ افراد کو ایک جگہ جمع ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ سرینگر شہر کے تمام حساس علاقوں میں اضافی تعداد میں پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی جا رہی ہے۔صوبائی انتظامیہ کے ذرائع نے بتایا کہ ان تقریبات کے پیش نظر کرکٹ اسٹیڈم میں جہاں بڑی تقریب ہونے والی ہے میں امن و قانون کی صورتحال کو بنائے رکھنے اور عوامی جان و مال کو تحفظ فراہم کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے شہر سرینگر میں کچھ پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں دفعہ144نافذ رہے گا۔اس دوران کسی بھی شخص یا گاڑی کو ان علاقوں میں داخل ہونے یا وہاں سے باہر آنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔معلوم ہوا کہ د فعہ144کے تحت 4یا اس سے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی یا غیر اعلانیہ کرفیو نافذ رکھنے کے اقدامات کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ سرینگر ضلع انتظامیہ کے ایک اٖفسر نے بتایاکہ 26 جنوری کی تقریبات احسن طریقے سے منعقد کرانے کے پیش نظر ضلع سری نگر کے کچھ پولیس تھانوں بشمول خانیار، نوہٹہ، صفا کدل، ایم آر گنج، رعناواری، کرال کڈھ اور مائسمہ میں احتیاط کے بطور پابندیاں اور بندشیں عائد رہیں گی۔ ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر عابد رشید نے آ ج بند شیں عائد رکھنے یا نا رکھنے پر کوئی رائے زنی نہیں کی۔ ادھر ممکنہ احتجاجی مظا ہروں کے تناظر میں مختلف علاقوں کی صورتحال کو لیکر انٹرنیٹ پر طرح طرح کی غلط اطلاعات پھیلائے جانے کا حفاظتی اداروں نے انتہائی سنجیدہ نوٹس لیاہے۔ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں مرکزی وزارت داخلہ کے ساتھ مشاورت کے بعد ریاستی انتظامیہ نے پولیس اور سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ جمعہ کی شام ایک میٹنگ میں اس بات کا فیصلہ کیا کہ افواہ بازی پر قابو پانے کیلئے موبائیل انٹر نیٹ سروس معطل کردی جائے۔ پولیس کے ایک سینئر آفیسر نے بتایا کہ یہ اقدام سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلائے جانے پر روک لگانے کیلئے احتیاط کے بطور اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ’’ملک دشمن عناصر کی طرف سے انٹرنیٹ سروس کا غلط استعمال کرنے کی خدشات کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام سوشل سائٹس کو بند کرنے کے احکامات دئیے جاتے ہیں تاکہ ممکنہ امن و قانون کی صورتحال پیدا نہ ہو‘‘ انہوں نے کہا کہ ماضی میں پر تناؤ صورتحال کے دوران انٹرنیٹ کے غلط استعمال کی وجہ سے حالات مزید ابتر ہوگئے اور اس بار بھی اسی خدشے کے پیش نظر انٹرنیٹ سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ادھرپیر پنچال کے آرپا بارہمولہ اور بانہال کے درمیان ریل سروس بھی بند رہے گی۔ادھرحفاظتی اداروں کی طرف سے مرتب کی گئی حکمت عملی کے تحت بیشتر علیحدگی پسند لیڈران، عہدیداروں اور کارکنوں کو گرفتار یا خانہ نظر بند کیا گیا ہے جبکہ مشکو ک افراد کو پولیس اسٹیشن طلب کرکے کچھ دنوں تک حراست میں رکھاگیاہے۔
Comments are closed.