ڈاکٹر شمس الحق بی یو ایم ایس ڈگری چھوڑ کر عسکری صفوں میں شامل ہوا
آئی پی ایس افسر کے جنگجو بھائی کامئی 2018سے جنوری 2019تک کا سفر
سرینگر/22جنوری/سی این آئی/ ہف شرما ل جھڑپ میں جاں بحق آئی پی ایس افسر کا بھائی ڈاکٹر شمس الحق نے مئی 2018میں بی یو ایم ایس کی ڈگری چھوڑ کر عسکری صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ شوپیان کے ہف شرمال باغات میں منگل کی اعلیٰ صبح خونین معرکہ آرائی میں تین حزب جنگجو جاں بحق ہوگئے جن میں سے ایک ڈاکٹر شمس الحق بھی تھا تاہم آخری اطلاعات تک جنگجوئوں کی مکمل شناخت نہیں ہو پائی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق شوپیان کے درگڈ علاقے سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر شمس الحق کے کنبے نے سرینگر کے حیدر پورہ علاقے میں کئی سال قبل رہائش اختیار کی تھی ، ڈاکٹر شمس الحق سرینگر کے زاکورہ کیمپس میں بی یو ایم ایس کی ڈگری حاصل کر رہا تھا جبکہ ان کے بڑے بھائی انعام الحق نے سال 2012میں آئی پی ایس میں لواہا منوایا تھا اور اس وقت وہ شمالی بھارت میں تعینات ہے ۔ شمس الحق نے سال 2018کے مئی مہینے میں بی یو ایم ایس کی ڈگری کو خیر آباد کہہ کر عسکری صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی اور قریب 9ماہ تک سرگرم رہنے کے بعد منگل کے روز شوپیان کے ہف شرمال میں فورسز کے ساتھ جھڑپ میں جاں بحق ہوگئے ۔اگرچہ ذرائع سے شمس الحق کے جاں بحق ہونے کی خبر موصول ہوئی ہے تاہم پولیس نے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی ہے اور پولیس کا کہنا ہے کہ شناخت کے حوالے سے کارروائی جاری ہے ۔ شمس الحق عرف برہان ثانی ولد محمد رفیق کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ان کا بیٹا ماہ مئی میں گھر سے نکلنے کے بعد لاپتہ ہو گیا تاہم ہر ممکن تلاش کرنے کے بعد بھی ان کا کئی اتہ پتہ حاصل نہیں ہواجس کے بعد 22مئی 2018کو سوشل میڈیا پر شمس الحق کی بندوق کے ساتھ تصویر وائرل ہوگی اور انہیں تب یقین ہوا کہ ان کے بیٹے نے عسکری صفوں میں شمولیت اختیار کی ہے ۔
Comments are closed.