سرینگر//13جنوری/: اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ملک کی چوبیس ریاستوں کی ہائیکورٹ عدالتوں میں 73جج خاتون تعینات ہے جب کہ جج خواتین کی چار سو نوے اسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں جنہیں 23مارچ2018تک پُر کرنے کے لئے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ اے پی آئی کے مطابق پارلیمنٹری سٹینڈنگ کمیٹی نے اس بات کا انکشاف کیا کہ ملک میں ہائیکورٹ عدالتوں میں صرف 73خواتین جج تعینات ہے جب کہ 24عدالتوں میں خواتین ججز کی 490 اسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں جنہیں پُر کرنے کے لئے گذشتہ کئی برسوں سے اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں ۔ وزارت قانون کے مطابق خواتین ججز کی خالی پڑی اسامیوں کو پُر کرنے کے لئے تمام ہائیکورٹوں کے چیف جسٹس کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تجویزات پیش کریں اور خواتین جج تعینات کرنے کے دوران خواتین ججز تعینات کرنے کے لئے بچھڑی ہوئی زاتوں کی خواتین کو بھی موقع فراہم کیا جانا چاہئے تاکہ ملک میں ہر طبقہ سے وابستہ لوگوں کو نمائندگی مل سکے پارلیمنٹری سٹینڈنگ کمیٹی کے مطابق 23مارچ 2018تک جو خواتین ججز اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں، اُس کا تناسب 10.89ہے جو ملک کی خواتین کے ساتھ انصاف نہیں ہے۔ وزارت قانون نے پارلیمنٹری سٹینڈنگ کمیٹی کو یقین دلایا کہ دوہزار انیس میں خواتین ججز کی490 اسامیوں کو پُر کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے اور اس سلسلے میں تمام ریاستوں ، مرکزی زیر انتظام علاقوں میں قائم ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو باضابطہ طور پر جانکاری فراہم کی گئی ہے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.