باہر کی منڈیوں میں کشمیری میوہ کی ریٹ جو آج سے تین برس پہلے تھی آج بھی وہی ہے
ٹرک مالکان کی جانب سے منہ مانگی کرایہ بھی مسئلہ ، میوہ صنعت خسارے کی شکار
سرینگر/13جنوری: وادی سے باہر جانے والی میوہ گاڑیوں کی کوئی قیمت مقرر نہ ہونے کی وجہ سے میوہ لے جانے والی ٹرکوں کے ڈرائیوروں کی من مانیوں سے مالکان باغات کافی پریشان ہوگئے ہیں جبکہ باہر کی میوہ منڈیوں میں بھی دام کم ہونے کی وجہ سے میوہ صنعت خسارے میں چل رہی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق واد ی سے باہر جانے والے میوہ کی قیمتوںمیں رواں برس کافی کمی واقع ہوئی ہے جبکہ بیرون وادی منڈیوں میں موجود ٹھیکیدار یہاں سے آئے میوہ کو سستے داموں خریدرہے ہیں کیوں کہ باہر کی منڈیوں میں یہاں کے تاجروں کو اپنے میوہ کی قیمت مقرر کرنے کا حق نہیں ہے اور جو وہ ریٹ مقرر کرتے ہیں اُسی کے حساب سے کشمیری تاجر میوہ فروخت کرنے پر مجبور ہیں ۔ جبکہ یہاں سے باہر لے جانے والی گاڑیوں کے مالکان بھی اپنی من مانیاں کررہے ہیں ۔ وادی کے مختلف علاقوں جن میں سوپور، شوپیاں ، پلوامہ ، اننت ناگ، بارہمولہ، گاندربل اور دیگر علاقوں میں پائے جارہے میوہ جات کو اگرچہ چند برس پہلے بیرون وادی میں اچھے داموں پر فروخت کیا جاتا تھا تاہم اب کشمیری میوہ جات کی قیمتوںمیں مسلسل گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے جس کے نتیجے میں وادی کے مالکان باغات خسارے سے دوچار ہورہے ہیں ۔ سال بھر کی محنت کے ساتھ ساتھ میوہ درختوں پر ادویات اور دیگر اخراجات کے علاوہ کئی اور اخراجات ہوتے ہیں اور سال بھر کی محنت اور دیگر خرچہ کرنے کے بعد جب میوہ کو بیرون ریاست منڈیوں میں لے جانے کا وقت آتا ہے تو ٹرک مالکان مالکان باغات کو مجبور سمجھ کر اپنی من مانیاں کرتے ہیں کیوں کہ سرکار کی جانب سے میوہ پیٹیوں کیلئے کوئی مخصوص ریٹ نہیں رکھی ہے ٹرک مالکان من مانگی کرائیہ وصول کرتے ہیں ۔ اس کے بعد جب میوہ بیرون وادی منڈیوں میں پہنچایا جاتا ہے تو وہاں کے ٹھیکیداراپنی ہی ریٹ پر مال خریدتے ہیں۔ سی این آئی ذرائع نے بتایا کہ ایک میوہ پیٹی کی ریٹ جو آج سے تین سال پہلے تھی آج بھی اسی نرخ پر مال خریدا جاتا ہے کیوں کہ باہر کی منڈیوں میں مال پہنچے پر کشمیری میوہ تاجر اس کو فروخت کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں اسلئے ان کی مجبوری کا ناجائز فائدہ اُٹھاتے ہوئے ٹھیکدار کم ریٹ پر مال حاصل کرتے ہیں ۔ وادی سے تعلق رکھنے والے میوہ تاجروں نے اس حوالے سے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میوہ صنعت کو بچانے کیلئے اقدامات اُٹھاتے ہوئے ٹرکوں کے کرایہ کی ریٹ سرکاری طور مقرر کریں اور بیرون وادی منڈیوں میں بھی ریاستی سرکاری کی جانب سے مقرر کردہ ریٹ پر مال فروخت کرنے کیلئے اقدامات اُٹھائیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت میوہ تاجر خسارے سے دوچار ہیں اور اگر سرکار نے کوئی قدم نہیں اُٹھایا تو اس صنعت کو زوال پذیر ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا ۔
Comments are closed.