کشمیر میں 30 برس بعد سنیما کی واپسی ہوگی، سری نگر میں پہلا ملٹی پلیکس سنیما گھر زیر تعمیر

وادی میں دوبارہ سنیما گھر چالوں رہنے پر نوجوانوں نے کیا ملاجلا رد عمل کااظہار

سرینگر/12جنوری: وادی کشمیر میں 30 برس کے طویل عرصے کے بعد سنیما گھروں کا دوبارہ کھلنا تقریباً طے ہے۔گرمائی دارالحکومت سری نگر کے سیول لائنز میں جہاں ایک ملٹی پلیکس (ایک سے زیادہ سکرینوں والے سنیما گھر) کی تعمیر کا کام شروع ہوگیا ہے۔اس حوالے سے نوجوانوںنے مختلف آراء ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’یوٹیوب‘‘انٹرنیٹ اور ٹیلی ویژن نے سنیماگھروں کی افادیت کو ہی ختم کیا ہے اوراگر یہاں دوبارہ سنیما گھر چالو ہونگے تو نوجوان زیادہ دلچسپی نہیں دکھائیں گے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں 30 برس کے طویل عرصے کے بعد سنیما گھروں کا دوبارہ کھلنا تقریباً طے ہے۔گرمائی دارالحکومت سری نگر کے سیول لائنز میں جہاں ایک ملٹی پلیکس (ایک سے زیادہ سکرینوں والے سنیما گھر) کی تعمیر کا کام شروع ہوگیا ہے، وہیں قریب تین دہائیوں سے بند پڑے سنیما گھروں کو دوبارہ کھولنے کی کوششیں بھی شروع ہوگئی ہیں۔باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا کہ سیول لائنز (سری نگر) میں ملٹی پلیکس سنیما گھر کی تعمیر کا کام اور بند پڑے سینما گھروں کی بحالی کی کوششیں ریاستی گورنر ستیہ پال ملک کی معاملے میں ذاتی دلچسپی سے شروع ہوئی ہیں۔گذشتہ روز جموں میں ایک سنیمار گھر کے افتتاحی تقریب کے موقعے پر گورنر ستیہ پال ملک نے واضح الفاظ میں کہاتھا کہ وادی کشمیر میں سنیما ء گھروں کو دوبارہ کھولا جارہا ہے اور اس ضمن میں کئی اقدامات اُٹھائے گئے ہیں۔ گورنر نے کہاتھا کہ وادی میں نوجوانوں کیلئے کوئی تفریحی مراکز نہ ہونے کے سبب نوجوانوں تشدد کی طرف مائل ہورہے ہیں اور اگر وہ شام کے بعد سنیمار یا کلب وغیرہ میں وقت گزاری کریں گے تو وہ تشدد کی طرف دھیان نہیں دیں گے ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ریاست جموںو کشمیر میں اس سے پہلے بھی دو سنیماگھر کھولے گئے تھے ۔ ایک براڈ وے سنیما اور دوسرانیلم سنیماجومحض چند برسوں بعد ہی پھر بند ہوئے ان سنیما گھروں کی طرف لوگوں نے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی تھی اور سنیما مالکوں نے ان سنیمار گھروں کو خو د ہی بند کیا تھا ۔اس کی بڑی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ وادی میں بڑی مدت تک سنیما گھر بندرہنے کی وجہ سے نئی نسل کے نوجوانوں کو سنیما جانے کی عادت نہیں تھی اور وہ زیادہ تر اپنے ہی گھروں میں ٹیلی ویژنوں پر تفریحی پروگرمات کالطف اُٹھارہے ہیں اسلئے سنیمامیں کاروبار نہ ہوسکا۔ادھرمختلف نوجوانوںنے سی این آئی کیساتھ بات کرتے ہوئے ملاجلا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں سنیما کے دوبارہ کھولنے سے کوئی خاصا فرق پڑنے والانہیں ہے ۔ کئی نوجوان نے کہا سنیما گھروں کے دوبارہ کھلے جانے پر اپنی مسرت کااظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ چھٹی کے دن ہم سنیما میں فلم دیکھنے ضرور جائیں گے ۔ جبکہ کئی نوجوانوںنے کہا ہے ’’یو ٹیوب ‘‘انٹرنیٹ نے سنیما گھروں کی افادیت کو ہی ختم کردیا ہے ۔ جبکہ کئی نوجوانوںنے کہا کہ وادی میں نامساعد حالات کی وجہ سے سنیما والے اچھا کاروبار نہیں کرسکتے ہیں ۔

Comments are closed.