سرینگر / 24دسمبر: سرینگر میں پیر کے روز منفی 6.8 ڈگری سلسیس درجہ حرارت پر موسم کی سرد ترین رات درج کی گئی، جہاں مشہور ڈل جھیل او ر دیگر آبی ذخائر کا بیشتر حصہ منجمد ہوگیا، جس سے شہر میں پانی کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان نے بتایا کہ آئندہ 24 گھنٹے کے دوران عام طورپر موسم خشک رہے گا، جس کے نتیجے میں کم ازکم درجہ حرارت مزید نیچے گر سکتا ہے۔تاہم زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت سرد ہواؤں چلنے کے باوجود معمول سے زیادہ ہوسکتا ہے۔ سی این ایس کے مطابق وادی میں چلہ کلان شروع ہوتے ہی وادی میں شدید سردی کی لہر جاری ہے اور ٹھنڈ کے مارے لوگوں کی جان نکل رہی ہے۔ سردی کی شدت سے سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے کام کاج پر کافی بْرا اثر پڑگیا ہے جبکہ شہر سرینگر اور وادی کے دیگر قصبوں میں بازار صبح دس بجے کے بعدہی کھلتے ہیں اور شام پانچ بجے سے پہلے پہلے ہی بند ہوجاتے ہیں۔ سردیوں کی شدت سے شہر ودیہات میں کشمیر کی روایتی کانگڑی کا استعمال بھی بڑھ گیا ہے جبکہ بازار میں ان کیلئے درکار کوئلہ کی مانگ بھی کافی بڑھ گئی ہے۔اگرچہ وادی میں دن کے دوران کمزور دھوپ دیکھنے کو ملتی ہے لیکن رات میں انتہائی شدت کے ساتھ سردی محسوس کی جارہی ہے۔سردی کی شدید لہر کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ چند دنوں سے پوری وادی میں رات کا کم سے کم درجہ حرارت بدستور نقطہ انجماد سے نیچے ریکارڈ کیا جارہا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق وادی کشمیر اور ریاست کا لداخ خطہ شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں اور لوگ نقطہ انجماد سے نیچے کے درجہ حرارت میں ٹھٹھر رہے ہیں۔سر ینگر کے علاوہ وادی کے دوسرے علاقوں میں بھی رات کے دوران سردی کی زبردست لہر پائی جارہی ہے کہ مسلسل سرد اور خشک موسم رہنے کے باعث اہلیان وادی موسمی بیماریوں بشمول نزلہ اور کھانسی میں مبتلا ہونا شروع ہوگئے ہیں۔محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق وادی کے موسم میں آئندہ کئی دنوں تک کسی بڑی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے اور اس دوران شبانہ درجہ حرارت میں مزید کمی واقع ہونے کا امکان ہے۔انہوں نے کہا کہ اس عرصے کے دوران موسم مجموعی طور خشک لیکن سرد اور مطلع ابر آلودرہنے کا امکان ہے۔
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.