B++سے A++تک پہنچنے کیلئے ایک مشن اور ویژن کی ضرورت ہوتی ہے /پروفیسر نیلو فر خان
ہمارا سفر ابھی ختم نہیں ہو ا ،اور آگے جانا ہے ،ہمیں کہیں چیلنجوں کا سامنا تھا لیکن تعلیمی معیار پر سمجھوتہ نہیں کیا
اعجاز ڈار
نیشنل اسسمنٹ اینڈ ایکریڈیٹیشن کونسل (NAAC) کی جانب سے وادی کشمیر کی سب سے بڑی دانش گاہ یونیورسٹی آف کشمیر کوA++گریڈ سے نوازانے پر فخر محسوس کرتے ہوئے یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نیلو فر خان نے کہا کہ یہ ہماری فیکلٹی، طلباءاور انتظامی عملے کی اجتماعی کوششوں کو خراج تحسین ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ B++سے A++تک پہنچنے کیلئے ایک مشن اور ویژن کی ضرورت ہوتی ہے ۔
کشمیر یونیورسٹی کے ابن خالدون آڈیٹوریم میں اپنے دیگر عملے کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نیلو فر خان نے کہا کہ نیشنل اسسمنٹ اینڈ ایکریڈیٹیشن کونسل (NAAC) کی جانب سے تازہ ترین ری ایکریڈیشن سائیکل میں کشمیر یونیورسٹی کو A++گریڈ سے نوازا گیا اور یہ شاندار کامیابی یونیورسٹی کو ملک بھر کے اعلیٰ درجے کے اداروں میں جگہ دیتی ہے اور جموں و کشمیر میں اعلیٰ تعلیم کیلئے ایک عظیم امتیاز اور فخر کا لمحہ ہے۔اس سنگ میل کو طے کرنے کیلئے یونیورسٹی برادری کو مبارکباد دیتے ہوئے وائس چانسلر کشمیر یونیورسٹی پروفیسر نیلوفر خان نے کہا”یہ ہماری فیکلٹی، طلباءاور انتظامی عملے کی اجتماعی کوششوں کو خراج تحسین ہے“۔انہوں نے مزید کہا ” جموں و کشمیر کے فلیگ شپ ادارے کے طور پر ہم نیشنل ایجوکیشن پالیسی 2020کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کیلئے پرعزم ہیں“۔
پروفیسر خان نے کہا ” تحقیقی گرانٹس میں 112کروڑ سے زیادہ رقم جمع کرنے کے پروگرام،یہ A++گریڈ عالمی سطح پر تسلیم شدہ علمی مرکز بننے کے ہمارے عزم کو مضبوط کرتا ہے جو موسمیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع اور معاشرے کے چیلنجوں کا جواب دیتا ہے“۔پروفیسر خان نے کہا کہ اس کامیابی کو حاصل کرنے کیلئے انہیں کافی محنت کرنی پڑی اور اس کیلئے انہوں نے ایک ساتھ مل کر کام کیا اور آج کامیابی ہمارے سامنے ہیں ۔انہوں نے اس کامیابی کا طلباءسے لیکر اعلیٰ درجہ کی فیکلٹی کو دیتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی تمام کوششوں کی وجہ سے ممکن ہوئی ۔
پروفیسر خان نے مزید بتایا کہ تشخیصی مدت کے دوران یونیورسٹی نے تعلیمی کلینڈر کی بحالی، امتحانات کے بروقت انعقاد، اور ڈگری کی ٹائم لائنز کی پابندی کو ترجیح دی جبکہ اس کے علاوہ طلبہ کی خدمات کو ہموار کرنے کیلئے سنگل ”ونڈو کلیئرنس میکانزم “متعارف کرایا گیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سفر ابھی ختم نہیں ہو ا ہے اور ہمیں اور آگے جانا ہے ۔ پروفیسر خان نے کہا کہ ہم نے کہیں چیلنجوں کا مقابلہ کیا لیکن تعلیمی معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور آج اس کے نتائج ہمار ے سامنے ہیں ۔
Comments are closed.