پاکستان دوستانہ اور پرامن تعلقات چاہتا ہے تو دہشت گردی سے علیحدگی اختیار کرے :وزیر اعظم مودی

بھارت تنہا امن کے راستے پر نہیں چل سکتا ،پڑوس ملکوں میں بھارتی شہریوں کی سلامتی اہم

سرینگر/24دسمبر : پاکستان دوستانہ اور پر امن تعلقات چاہتا ہے تو خود کو دہشت گردی سے علیحدہ کرے کی بات کرتے ہوئے وزیر اعظم ہند نے ایک بار پھر واضح کیا کہ دہشت گردی اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے ہیں ۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق معروف انگریزی روزنامہ انڈین ایکسپریس کی رپوٹ کے مطابق وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے نئی دہلی میں منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر پاکستان بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات استوار کرنا چاہتا ہے اور مذاکرات کا خواہاں ہے تو اسے خود کو دہشت گرد سرگرمیوں سے الگ کرنا ہوگا‘۔نریندر مودی نے کہا کہ ’ ہمارے وہ پڑوسی جو تشدد، نفرت اور دہشت گردی کو سپورٹ کرتے ہیں وہ تنہا کھڑے ہیں اور انہیں نظر انداز کردیا گیا ہے‘۔وزیراعظم نے کہا کہ جب سے انہوں نے عہدہ سنبھالا تب سے پاکستان سمیت سارک کے تمام رکن ممالک کو بہتر تعلقات کی دعوت دی۔انہوں نے کہا کہ ’میں لاہور بھی گیا لیکن بھارت تنہا امن کے راستے پر نہیں چل سکتا‘۔بھارت کے پڑوس میں سیکورٹی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہمارے شہریوں کی سلامتی انتہائی اہم ہے لیکن صرف ذاتی مفاد نہ ہماری ثقافت ہے اور نہ ہی ہمارا رویہ‘۔مودی نے کہا کہ ’فروغ پاتی ہوئی مربوط ہمسائیگی میرا خواب ہے‘۔بھارتی وزیراعظم نے چین کے ساتھ بھارت کے خراب ہوتے ہوئے تعلقات کی بھی نفی کی اور کہا کہ دو بڑے ہمسایہ ممالک کے درمیان اختلافات ہونا کوئی غیر فطری بات نہیں۔

Comments are closed.