جموںوکشمیر میں بلیک کمانڈوز کی تعیناتی کا کوئی منصوبہ نہیں ،ستیہ پال ملک
پولیس فورس اور سیکورٹی ایجنسیاں ہر چلینج سے نمٹنے کےلئے تیار این ایس جی کی تعیناتی ابھی ضرورت نہیں صورتحال اطمینان بخش
سرینگر: جموں وکشمیر میں بلیک کیٹ کمانڈوز کی تعیناتی کا کوئی بھی منصوبہ زیر غور نہیں ہے کیونکہ ریاست میں پولیس ،فورسز بہتر طور پر کام کررہی ہیںتاہم گھمبیر صورتحال میں اگر ضرورت پڑےگی تو پہلے مرکز سے رابط قائم کیا جائیگا ۔ان باتوںکا اظہار ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے آج ایک انٹرویو کے دوران کیا ۔انہوںنے کہاکہ ریاست میں پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیاں بہتر انداز میں کام کررہی ہیں اور الیکشن کے دوران جس چلینج کو انہوںنے پورا کر دیا وہ قابل تعریف ہے ۔انہوںنے کہاکہ ریاست میں بلیک کیٹ کمانڈوز تعینات کرنے کا کوئی بھی منصوبہ زیر غور نہی ہے ارو نہ ہی اس کی فی الوقت کوئی ضرورت ہے ۔انہوںنے کہاکہ جنگجووں سے نمٹنے کےد وران فورسز اور پولیس بہتر طور پر کام کررہے ہیںاور اس میں جنگجووںکو کافی سارا نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ فوج کو کم سے کم نقصان سے دوچار ہونا پڑرہا ہے لہذا فی الوقت ایسی کوئی صورتحال نہیں ہے جس میںہمیں بلیک کیٹ کمانڈوز کی خدمات حاصل کرنا ناگزیر بن گیا ہے ۔انہوںنے مزید کہاکہ ہم چاہتے ہیںکہ ایسی صورتحال پیش ہی نہیںآئے اور ن کی ضرورت ہی نہ پڑے ۔ گورنر کا مزید کہنا تھا کہ ان باتوںمیں کوئی سچائی نہیں ہے کہ جس میں یہ کہا گیا ہے کہ این ایس جی کے ڈائریکٹر ریاست کا دورہ کرگئے ہیں اور اس دوران انہوںنے گورنر کےساتھ کوئی ملاقات کی ہے جس میں اس بات پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا ہو ۔انہوںنے کہاکہ این ایس جی ڈائریکٹر کےساتھ ان کی کوئی ملاقات نہیں ہوئی ہے لہذا یہ خبریں محض افوا ہ ہیں۔انہوںنے کہاکہ این ایس جی کمانڈوز کی سرینگر میںموجودگی کو لیکر بھی وہ کچھ کہنا نہیں چاہتے ہیں کیونکہ جب ہمیں ان کی ضرورت ہی نہیں پڑےگی تو پھر ہم ان کے بارے میں اس قدر کیوں سوچیں گے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ریاست میں ایسی صورتحال پیدا نہ ہوجس کی وجہ سے ہمیں یہ صورتحال درپیش نہ ہو ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست میں سیکورٹی فورسز اور پولیس کے پاس تمام وسائل دستیاب ہیں اور وہ کسی بھی چلینج سے مقابلہ کرنے کےلئے بالکل تیار ہیںلہذا این ایس جی کے بارے میںسوچ کر وقت ضائع نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ انہوںنے مزید کہاکہ این ایس جی کی اس وقت ضرور پڑتی ہے جب جنگجوکسی آپریشن کےد ران بہت سارے انسانوںکو ڈھال بنانے میں کامیاب ہونگے اور ایسی صورتحال میں ہمیں این ایس جی کمانڈوز کی مدد لازمی پڑتی ہے لیکن فی الوقت ایسا کچھ نہیں ہے لہذا میںاپنی پولیس فورسز کو مبارک باد پیش کرتا ہوں کہ وہ اتنے باصلاحیت ہیں کہ بڑے سے بڑے آپریشن میں بھی کامیابی سے ہمکنار ہو رہے ہیں۔۔ایسے میں ان کا استعمال کیا جاسکتا ہے کہ وہ ریاست کی ترقی کےلئے کام کریں ۔الفا نیوز سروس کے مطابق انہوںنے کہاکہ سنگبازی میں کافی حد تک کمی آئی ہے اور ایسے میں مقامی سطح پر ہونے والی جنگجو ریکروٹمنٹ میں بھی کافی واضح ہوئیہے ۔انہوںنے مزید کہاکہ لوگ کشمیر کی صورتحال کو غلط تناظر میں پیش کررہے ہیں کوئی گھمبیر صورتحال نہیں ہے بلکہ صورتحال اطمینان بخش ہے ۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ میں موجودہ صورتحال سے کافی خوش ہوں کیونکہ اطمیان کےساتھ الیکشن ہوئے اور اب پنچائتی الیکشن کےلئے پر زور طریقے پر تیاریاں کی جائیں گی ۔الفا نیوز سروس کے مطابق ان کا مزید کہنا تھا کہ عام لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کرنے کی کوشش کرنا ہوگی اور ایسے میں انہوںنے ذاتی طور پر کافی سارے نوجوانوں سے ملاقات ہیں اور نوجوان موجودہ جمہوری عمل کا بھر پور طرح سے حصہ بننے کی کوشش میں ہیں اور ایسے میں بہت سارے نوجوانوں نے موجودہ الیکشن عمل میں حصہ بھی لیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ نوجوان بوکھلاہٹ کے شکار ہیں کیونکہ ان کے پاس روزگار کی کمی ہے اور وہ موجودہ حالات سے انتہائی تنگ آگئے ہیں۔ انہوںنے اس بات کا انکشاف کیا کہ کشمیر کا نوجوان صرف نئی دلی سے نالاں نہیں بلکہ پاکستان سے بھی نالاں ہوگیا ہے اور اب حریت کی جانب سے بھی انہیں کوئی امید نظر نہیں آتی ہے ۔جس کو دیکھتے ہوئے ہم نوجوانوں کےلئے نئی امیدیں بننا چاہتے ہیں۔انہوںنے مزید کہاکہ مقامی سیاسی گروپوں نے بھی کوئی فائدہ نہیں پہنچایا ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں پروپگنڈا بنیادوںپر کام ہورہا ہے اور نوجوانوں تک بھی یہ پیغام پہنچایا گیا اور دلی سے ان کی منافرت بڑھا دی گئی ۔انہوںنے مزید کہاکہ موجودہ الیکشن خون خرابے سے خالی تھے
Comments are closed.