پینے کے پانی کی عدم دستیابی کے خلاف احتجاج چوتھے روز میں داخل

تحصلیدار کرالہ پورہ کا دورہ، بور ویل کا پانی ایس آر میں جمع کرنے کی ہدایت

کپوارہ::کرالہ پورہ کے مضافاتی دیہات گزریال میں پینے کے پانی کی عدم دستیابی کے خلاف جاری احتجاج چوتھے روز میں داخل ہوئی جبکہ تحصیلدار کرالہ پورہ محمد گلزار میر محکمہ صحت عامہ کے آفیسران اور ایس ایچ اور کرالہ پورہ وسیم۔احمد بڈو کے ہمراہ ڈون واری گزریال پہنچ گئے اور احتجاج میں شامل لوگوں سے جانکاری حاصل کی ۔

لوگوں نے تحصیلدار کو جانکاری فراہم کی اور کہا کہ 6 سال قبل سرکار نے یہاں پر ایک بور ویل بنایا اور اس کے پانی کو جمع کر نے کے لئے ایک ایس آر بھی تعمیر کیا تاہم محکمہ نے آج تک اس سکیم کو مکمل کر کے لفٹ نہیں کیا جس کی وجہ سے علاقہ میں پینے کے پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ۔لوگوں نے مزید کہا کہ ایک مخصوص محلہ نے اس پر ناجائز قبضہ جما کر محکمہ کو یہ سکیم مکمل کر نے میں رکاوٹ ڈال دی جس کے بعد محکمہ نے ایک سال تک بھی اس بور ویل کے پانی کو ایس آر میں جمع کرنے میں ناکام ہوگیا ۔لوگوں کی ایک کثیر تعداد نے بور ویل پر ناجائز قبضہ ہٹا لیا اور محکمہ کو اس کا پانی ایس آر میں جمع کر نے کا فوری طور مطالبہ کیا ۔لوگ گزشتہ 4 روز سے احتجاج پر ہیں اور برستی بارش میں مردوزن خیمہ زن ہیں ۔بدھ کو تحصیلدار کرالہ پورہ محمد گلزار میر نے گزریال جاکر لوگوں کے مطالبات غور سے سنیں جبکہ محکمہ پی ایچ سے مکمل جانکاری کے بعد لوگوں کو یقین دہانی کی کہ اس بور ویل کا سارا پانی ایس آر میں جمع کر کے لوگوں کو شیڈول کے مطابق فراہم کیا جائے گا جبکہ محکمہ پی ایچ کے آفیسران سے کہا کہ وہ فوری طور ایک حکم نامہ جاری کریں کہ محکمہ بور ویل کو اپنی تحویل میں لیکر فوری طور کام۔شروع کریں ۔تحصیلدار نے واضع کیا کہ سر کاری بور ویل پر کسی کا قبضہ نہیں رہے گا اور پر فوری طور کام شروع کیا جائے گا ۔لوگوں نے تحصیلدار سے کہا کہ وہ پر امن احتجاج کرتے ہیں اور اپنے مطالبات حل کر نے کے لئے انتظامیہ پر زور دیا

Comments are closed.