گریز سیکٹر میں دوسرے روز بھی جنگجوؤں مخالف آپریشن جاری رہا
سرینگر 8اگست /سی این ایس/ رفیع آباد بارہمولہ میں ایک خون ریز تصادم آ رائی کے دوران چار جنگجوؤں جانبحق جبکہ ایک پیرا کمانڈوز اہلکار زخمی ہواہے۔ادھر گریز سیکٹر کے گووند نالہ میں آج دوسرے روز بھی جنگجوؤں مخالف آپریشن جاری رہا جہاں گذشتہ روز جنگجوؤں کے ایک حملے میں فوج کے آفیسر سمیت چار اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔سی این ایس کے مطابق رفیع آباد بارہمولہ میں قریبی جنگل ڈونی واری وجے ٹاپ میں جنگجوؤں کی موجودگی کی اطلاع پانے کے بعدکل علی الصباح راشٹریہ رائفلز کی 32ویں بٹالین اور9پیرا کمانڈوز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کردیا۔اس دوران محاصرے میں پھنسے جنگجوؤں نے فورسز پر فائر کھول دیا اور طرفین کے درمیان جھڑپ شروع ہوگئی۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے شام دیر تک جاری رہنے والی اس خونریز معرکہ آرائی میں چار عدم شناخت جنگجوؤں جانبحق جبکہ ایک پیرا کمانڈوز اہلکار بھی زخمی ہوگیا ہے،ادھر دفاعی ترجمان کے مطابق آخری اطلاع ملنے تک علاقے میں فوجی آپریشن جاری تھا۔دفاعی ترجمان نے سی این ایس کو مزید بتایاکہ انہوں نیجب جنگجوؤں کو اس علاقے میں للکارتے ہوئے دیکھا تو فوج نے انہیں خودسپردگی اختیار کرنے کے لئے کہا تاہم جنگجوؤں نے ان کی پیشکش کو تھکراتے ہوئے ان پر فائرنگ کی۔ دفاعی ترجمان کے مطابق اس دوران فوج کی جوابی کاروائی کے ساتھ ہی طرفین کے مابین مسلح تصادم کا آغاز ہوا جو پورے دن وقفے وقفے سے جاری رہا جس میں چار عدم شناخت جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا جبکہ آخری اطلاع ملنے تک فوج نیعلاقے کا محاصرہ جاری رکھا تھا ادھر سی این ایس نامہ نگار کے مطابق فوج نے علاقہ میں مزید جنگجوؤں کے موجود ہونے کے خدشے کے پیش نظرفوجی ہیلی کاپٹروں کی خدمات بھی حاصل کی ہیں جن کے ذریعے جنگجوؤں کے چھپے ٹھکانوں کو تلاش کیا جا رہا ہے۔اس دوران شمالی کشمیر کے ہی بانڈی پورہ ضلع کے گووند نالہ گریز سیکٹر میں گذشتہ روز سے جاری فوج آپریشن آج دوسرے روز بھی جاری رہا،دفاعی ذرائع کے مطابق اس آپریشن کے دوران ابھی تک انہوں نے کسی جنگجوؤں کی لاش کو برآمد نہیں کیا۔زرائع کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور اس علاقے میں چھپے بیٹھے جنگجوؤں کو ڈھونڈ نکالنے کیلئے فوج کی پیرا کے علاوہ فورسز کی اضافی نفری کو علاقے کی جانب روانہ کردیا گیا جبکہ اس وسعی علاقے کی ناکہ بندی جاری ہے۔سی این ایس کے مطابق گووند نالہ گریزسیکٹر میں گزشتہ روز جنگجوؤں نے فوج کی ایک گشتی پارٹی پر حملہ کرکے ایک فوجی میجر سمیت چار اہلکاروں کو ہلاک کردیا جس کی ذمہ داری بعد میں جنگجوؤں تنظیم لشکر طیبہ نے قبول کرلی تھی
Comments are closed.