رواں برس کے جولائی مہینے تک جنگجویانہ کارروائیوں میں 41سیکورٹی فورسز کے اہلکار مارے گئے
سنگباری کے دوران 2سی آر پی ایف اہلکار ہلاک 811اہلکار زخمی ہوئے ہیں /وزارت داخلہ
سرینگر؍30؍جولائی: مرکزی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ رواں برس کے جولائی مہینے میں عسکری واقعات میں 41سیکورٹی فورسز کے اہلکار ہلاک ہوئے اس دوران 907افراد زخمی ہوئے ہیں۔ داخلہ ذرائع کے مطابق ریاست جموں وکشمیر میں حالات کو معمول پر لانے کیلئے مرکزی حکومت کی جانب سے اقدامات اُٹھائے جار ہے ہیں۔ جے کے این ایس کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے پیش کئے گئے اعداد شمار کے مطابق رواں برس کے جولائی مہینے تک عسکری کارروائیوں میں 41سیکورٹی فورسز کے اہلکار اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ اس دوران 907سیکورٹی اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ اعدادو شمار کے مطابق سال 2018کے جولائی مہینے تک عسکریت پسندوں کے حملوں میں 17فوجی 20جموں وکشمیر پولیس کے اہلکار اور 2پیرا ملٹری فورسز جوانوں سمیت 41اہلکار مارے گئے جبکہ اس دوران 96زخمی ہوئے ہیں۔ وزارت داخلہ کا مزید کہنا ہے کہ رواں برس کے دوران وادی کشمیر میں سنگباری کے 734واقعات کے دوران 2سی آر پی ایف اہلکار ہلاک ہوئے جبکہ 811زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں 592پولیس اور 219سی آر پی ایف اہلکار شامل ہیں۔ داخلہ ذرائع کے مطابق ریاست خاص کروا دی کشمیر میں حالات کو معمول پر لانے کیلئے اقدامات اُٹھائے جار ہے ہیں۔ وزارت داخلہ کے ایک آفیسر نے بتایا کہ ریاست میں سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف سیکورٹی فورسز نے آپریشن آل آوٹ شروع کیا ہے جس کے زمینی سطح پر مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان قریبی تال میل سے ہی پچھلے کئی مہینوں سے جنگجوتنظیم کے اعلیٰ کمانڈروں کو مار گرایا گیا ۔ مذکورہ آفیسر کا مزید کہنا تھا کہ گورنر راج کے نفاذ کے بعد ریاست جموں وکشمیر میں عسکری اور سنگباری کے واقعات میں گراوٹ دیکھنے کو ملی ہے۔ انہوں نے کہاکہ عسکریت پسندوں کے امکانی حملوں کو ٹالنے کیلئے خصوصی اقدامات اُٹھائے جار ہے ہیں۔
Comments are closed.