این آر سی معاملے پر راجیہ سبھا کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی

نئی دہلی، 30 جولائی (یو این آئی) آسام میں قومی شہری رجسٹر (این آرسي) کے آخری مسودے میں تقریباً 40 لاکھ لوگوں کے نام نہ ہونے کے معاملے پر آج راجیہ سبھا کی کارروائی تین بار ملتوی ہونے کے بعد دن بھر کے لئے ملتوی کر دی گئی۔
وقفےطعام کے بعد چیئرمین ایم وینکیا نايڈ نے جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع کرنے کی کوشش کی تو ترنمول کانگریس کے ڈیریک اوبرائن اپنی سیٹ پر کھڑے ہو گئے اور زور زور سے بولنے لگے۔ اس دوران حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد اور کانگریس کے دیگر ارکان بولنے لگے ۔سماج وادی پارٹی، کمیونسٹ پارٹی اور مارکسی کمیونسٹ پارٹی، راشٹریہ جنتا دل، تیلگو دیشم پارٹی کے رکن اپنی نشستوں سے کھڑے ہوگئے ۔
اس پر چیرمین نے کہا کہ نے کہا کہ یہ طریقہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی صورت میں ایوان کی کارروائی ملتوی کردی جائے گی۔ اس سے پہلے کہ رکن کچھ بول پاتے مسٹر نائيڈو نے ایوان کی کارروائی 10 منٹ کے لئے 2.11 بجے تک ملتوی کر دی۔
اس کے بعد، کارروائی دوبارہ شروع ہونے پر مسٹر براین نے کہا کہ یہ سیاست کا مسئلہ نہیں ہے۔ یہ اپنے ملک کے لوگوں کا مسئلہ ہے۔ یہ انسانیت اور قومیت سے متعلق مسئلہ ہے۔ اس پر فوری طور پر بات چیت کرنی چاہئے۔ اس دوران کانگریس، سماجوادی پارٹی، سی پی ایم اور سی پی آئی کے رکن کھڑے ہوکر بولنے لگے۔
چیئرمین نے کہا کہ اس معاملے پر مرکزی وزیر داخلہ ایوان میں بیان دیں گے لیکن وہ اب تک نہیں پہنچ پا ئے ہیں۔ کل صبح سب سے پہلے یہی ہوگا۔ انہوں نے اراکین سے خاموش ہونے اور ایوان چلنے دینے کی اپیل کی لیکن اس کا کوئی اثر نہ ہوتے دیکھ مسٹر نائیڈو نے ایوان کی کارروائی چوتھی بار دن بھر کے لئے ملتوی کردی۔ اس سے پہلے ایوان کی کارروائی 12 بجے تک کے لئے اور دو بجے تک کے لئے ملتوی کردی گئی۔

Comments are closed.