راجوری کے مختلف دیہات میں مشتبہ نقل و حرکت کے بعد بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع
جموں،19دسمبر
جموں وکشمیر کے راجوری ضلع میں مشتبہ افراد کی نقل و حرکت کی اطلاعات کے بعد سکیورٹی فورسز نے جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب مختلف دیہات میں وسیع پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ آپریشن آدھی رات کے قریب شروع ہوا جو صبح ہونے کے بعد بھی پوری شدت کے ساتھ جاری ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ تھنہ منڈی اور منجاکوٹ سب ڈویژنوں کے درمیان واقع کچھ دیہات میں مشتبہ سرگرمیوں کی اطلاع موصول ہونے کے بعد فوری طور پر مشترکہ سکیورٹی ٹیموں کو الرٹ کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق ان علاقوں میں نامعلوم افراد کی نقل و حرکت دیکھی گئی تھی، جس کے پیش نظر کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے کارروائی عمل میں لائی گئی۔
ذرائع کے مطابق 49 راشٹریہ رائفلز، جموں و کشمیر پولیس اور اسپیشل آپریشن گروپ (ایس او جی) پر مشتمل مشترکہ ٹیموں نے آدھی رات کو ہی متاثرہ علاقوں کو گھیرے میں لے کر تلاشی کارروائیاں شروع کیں۔ سکیورٹی فورسز نے ممکنہ راستوں، جنگلاتی پٹیوں، پہاڑی علاقوں اور آبادی کے قریبی مقامات پر سخت نگرانی قائم کر دی ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ علی الصبح آپریشن کو مزید وسعت دی گئی اور بہروٹے گلی سمیت دیگر حساس مقامات پر جارحانہ انداز میں سرچ کارروائی انجام دی جا رہی ہے۔ فورسز گھر گھر تلاشی، جنگلاتی علاقوں کی کومبنگ اور ممکنہ چھپنے کی جگہوں کی جانچ کر رہی ہیں تاکہ کسی بھی مشتبہ فرد یا گروہ کا سراغ لگایا جا سکے۔
حکام کے مطابق سرچ آپریشن انتہائی احتیاط اور منظم حکمتِ عملی کے تحت انجام دیا جا رہا ہے تاکہ مقامی آبادی کو کم سے کم پریشانی کا سامنا کرنا پڑے۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے میں اضافی نفری تعینات کر دی ہے جبکہ داخلی اور خارجی راستوں پر ناکہ بندی سخت کر دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک کسی گرفتاری کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی گئی ہے، تاہم فورسز ہر ممکن صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح چوکس ہیں۔ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور سکیورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔
Comments are closed.