وزیر اعلیٰ کا سرینگر میں ایف آئی سی سی آئی کی نیشنل ایگزیکٹیو کمیٹی میٹنگ سے خطاب
سری نگر/14 اکتوبر
وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے آج کہا کہ جموں و کشمیر کا زرعی شعبے بے پناہ صلاحیت موجود ہے اور جموںوکشمیر میں کاروباری مواقع کو مکمل طور پر کھولنے کے لئے ویلیو ایڈیشن پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔
اِن باتوں کا اِظہار وزیر اعلیٰ نے سری نگر میں فیڈریشن آف اِنڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ اِنڈسٹری (ایف آئی سی سی آئی) کی نیشنل ایگزیکٹو کمیٹی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
میٹنگ میں صدر ایف آئی سی سی آئی ہرش وردھن اگروال، سینئر نائب صدر اننت گوئنکا، ڈائریکٹر جنرل جیوتی وج، سابق صدر ڈاکٹر جیوتسنا سوری،چیئرمین ایف آئی سی سی آئی جموں و کشمیر کونسل مشتاق اے برزا اور نیشنل ایگزیکٹیو کونسل کے دیگر اراکین نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ نے زرعی شعبے کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر سے زیادہ تر زرعی پیداوار بغیر کسی پروسسنگ یا ویلیو ایڈیشن کے خام شکل میں باہر بھیجی جاتی ہے۔اُنہوں نے کہا،”یہ صورتحال صنعتی ترقی کے لئے اہم مواقع فراہم کرتی ہے، چاہے وہ جموں کا علاقہ ہو یا کشمیر کا۔“
اُنہوں نے ڈیری سیکٹر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی صرف4سے 5 فیصد ڈیری پیداوار جموںوکشمیر کے اندر پروسیس کی جاتی ہے جبکہ باقی مارکیٹ میں بغیر پروسسنگ کے پہنچتی ہے۔ اُنہوں نے صنعت کاروں پر زور دیاکہ وہ اِن شعبوں میں سرمایہ کاری اور ترقی کے مواقع تلاش کریں۔
وزیر اعلیٰ نے مجموعی اِقتصادی منظر نامے کا ذِکر کرتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر کو حالیہ آفاتِ سماوی اور پہلگام واقعے کے بعد سیاحت میں کمی کے باعث کئی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا تاہم حکومت تمام شعبوں کی بحالی کے لئے پُر اُمید ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ یہ مایوسی کی کہانی نہیں بلکہ اُمید اور رجائیت کی کہانی ہے۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ حکومت ملکی اور بین الاقوامی سیاحتی شراکت داروں سے مسلسل رابطے میں ہے تاکہ سیاحوں کو راغب کر کے اِس شعبے کو دوبارہ بحال کیا جا سکے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر ہمیشہ ملک کا اوّلین سیاحتی مقام رہا ہے اور ہم اس روایت کو برقرار رکھنے کے لئے پُرعزم ہیں۔
اُنہوں نے صنعتی ترقی کے اُن شعبوں کا بھی خاکہ پیش کیا جہاں حکومت دیرپا اور مسابقتی ترقی کے لئے کام کر رہی ہے جن میں زراعت، باغبانی، دستکاری، الیکٹرانکس، فارماسیوٹیکلز، پیکیجنگ اور سیمنٹ شامل ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ دہلی۔امرتسر۔کٹرہ ایکسپریس وے اور جموں۔سری نگر نیشنل ہائی وے کی چار گلیاروں والی جیسے نئے سڑک منصوبے ٹرانسپورٹ اور سرمایہ کاری کی صلاحیت میں مزید اِضافہ ہوگا۔
وزیر اعلیٰ نے کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے ایف آئی سی سی آئی سے پالیسی اصلاحات پر تجاویز دینے کی دعوت دی تاکہ جموں و کشمیر کو سرمایہ کاروں کے لئے مزید موزوں بنایا جا سکے۔اُنہوں نے کہا،”ہم ملک بھر میں اپنائے گئے بہترین طریقوں سے سیکھنے کے خواہاں ہیں۔ اصلاحات کا تعین صنعت کی تجاویز کی روشنی میں کیا جائے گا۔“
اُنہوںنے کارپوریٹ سیکٹر پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کوکارپوریٹ سماجی ذمہ داری( سی ایس آر) کے ذریعے نوجوانوں سے متعلق شعبوں جیسے کھیلوں کا بنیادی ڈھانچے، لائبریریوںاور ہنر کی اَپ گریڈیشن کے پروگراموں میں مدد کریں ۔ اُنہوں نے کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئیز) اور ہنر مندی کے مراکز کو بہتر بنانے کے لئے حکومت کے ساتھ شراکت داری کریں تاکہ مقامی نوجوانوں کو روزگار کے قابل بنایا جا سکے۔
وزیراعلیٰ نے جموں و کشمیر اورایف آئی سی سی آئی کے درمیان مضبوط شراکت داری کا اعادہ کیا اور اُمید ظاہر کی کہ نئی شمولیت سے جموں و کشمیر کی اِقتصادی ترقی کے لئے ٹھوس نتائج برآمد ہوں گے۔
اُنہوں نے کہا،”یہ ایک دیریہ رشتہ ہے ار آج کی میٹنگ تعاون کو مضبوط بنانے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کے لئے نئے مواقع پیدا کرنے کی طرف ایک اور قدم ہے۔“
Comments are closed.