سال رواں ہمارے لئے بہت مشکل رہا: عمر عبداللہ

جموں وکشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ پہلگام حملہ، دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ جنگ کی صورتحال او گذشتہ مہینوں میں شدید بارشوں سے ہونے والے نقصانات سمیت کئی چیلنجوں کے بعد اس سال خطے کی مالی حالت خستہ رہی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کوئی چھپی ہوئی بات نہیں ہے کہ یہ سال ہمارے لئے بہت مشکل رہا۔

وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف آئی سی سی آئی) کے نیشنل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا: ‘یہ کوئی چھپی ہوئی بات نہیں ہے کہ یہ سال ہمارے لئے مشکل رہا’۔ ان کا کہنا تھا: ‘پہلے اپریل میں پہلگام حملہ ہوا، پھر دونوں ملکوں کے درمیان جنگ کی صورتحال اور پھر جولائی، اگست اور ستمبر میں بارشوں کی وجہ سے بھاری نقصان ہوا ان سب چیزوں کے نتیجے میں جموں وکشمیر کی مالی حالت خستہ ہوئی’۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ تاہم ان مشکلات کے باوجود حکومت جموں وکشمیر کے لوگوں کی خدمت کر رہی ہے

۔ انہوں نے کہا: ‘صرف اندھیرا ہی اندھیرا نہیں ہے بلکہ اس میں روشنی کی ایک کرن بھی ہے جس کی بنیاد پر لوگوں کی خدمت کر رہے ہیں’۔ رکن پارلیمان آغا روح اللہ کے حالیہ بیان کہ وہ ضمنی انتخابات میں نیشنل کانفرنس کے لئے مہم نہیں چلائیں گے ، کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا جواب انتہائی مختصر تھا: ‘مجھے ان کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے ‘۔ سیاحت کے فروغ کے بارے میں پوچھے جانے پر وزیر اعلیٰ نے کہا: ‘ہماری ایک ٹیم سنگاپور گئی ہے ۔ جنوب مشرقی ایشیا ہمارے لیے سیاحت کے لحاظ سے ایک بڑی مارکیٹ ہے باقی ملک میں چاہے وہ بنگلور ہو، کولکتہ، احمد آباد، ممبئی، یا دہلی، جہاں بھی ہمیں موقع ملتا ہے ، ہم سیاحت کی بحالی کے لئے کوششیں کرتے ہیں’۔

Comments are closed.