
کوکرناگ جنگلات میں لاپتہ فوجی جوانوں کی تلاش کیلئے وسیع پیمانے پر آپریشن جاری
سری نگر، 9 اکتوبر
جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے گڈول جنگلاتی علاقے میں لاپتہ دو فوجی جوانوں کی تلاش کے لئے آپریشن وسیع پیمانے پر جاری ہے۔
حکام نے بتایا کہ گڈول اور اس کے متصل مہور اور اہلن علاقوں کے وسیع جنگلاتی حصے کو فوج اور پولیس کی مشترکہ ٹیموں نے محاصرے میں لے لیا ہے اور باریک بینی سے ان علاقوں میں آپریشن چلایا جا رہا ہے تاکہ لاپتہ فوجی جوانوں کا سراغ لگایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن میں ہیلی کاپٹروں کی مدد بھی حاصل کی گئی ہے کیونکہ گھنے درختوں اور دشوار گذار زمین نے اس آپریشن کو انتہائی مشکل بنا دیا ہے۔
ایک عہدیدار نے بتایا: ‘لاپتہ جوانوں کے بارے میں ابھی تک کوئی سراغ نہیں ملا ہے’۔
فوج کی چنار کور نے گذشتہ شام سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں تصدیق کی یہ جوان ایک فوجی آپریشن کے دوران لاپتہ ہوئے۔
پوسٹ میں کہا گیا: ‘ 6 اور 7 اکتوبر کی درمیانی رات کو کشتواڑ رینج میں ایک آپریشنل ٹیم کو جنوبی کشمیر کے پہاڑوں میں شدید برفانی طوفان اور وائٹ آؤٹ (نظر نہ آنے والے) صورتحال کا سامنا کرنا پڑا’۔
انہوں نے کہا: ‘ اس کے بعد دو فوجی جوانوں کے ساتھ رابطہ منقطع ہوا،وسیع پیمانے پر تلاش اور بچاؤ آپریشن شروع کیا گیا ہے لیکن موجودہ خراب موسمی حالات کی وجہ سے اس میں مشکلات درپیش ہیں’۔
یہ جنگلاتی علاقہ جہاں فوجی جوان لاپتہ ہوئے ہیں وہی مقام ہے جہاں 13 ستمبر 2023 کو ایک شدید جھڑپ ہوئی تھی۔اس رات کوکرناگ کے گڈول جنگل میں دہشت گردوں کے ایک مشتبہ ٹھکانے کے قریب پہنچتے ہی سینئر افسران شدید فائرنگ کی زد میں آ گئے تھے۔ اس تصادم میں فوج کا ایک کرنل، ایک میجر اور جموں و کشمیر پولیس کا ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جاں بحق ہوا تھا اورایک فوجی زخمی ہوا تھا۔اور بعد میں لشکر طیبہ کے کمانڈر عزیر خان کی ہلاکت کے ساتھ ایک ہفتے سے جاری یہ آپریشن ختم ہوا تھا۔
Comments are closed.