پہلگام حملہ انسانیت اور کشمیریت پر حملہ تھا: وزیر اعظم مودی
جموں،6 جون
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز پاکستان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام میں سیاحوں کو نشانہ بنا کر پاکستان نے ’انسانیت‘ اور ’کشمیریت‘ پر حملہ کیا ہے ان کا کہنا تھا کہ اس حملے کا مقصد ملک میں فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانا اور کشمیری عوام کو ان کے روزگار سے محروم کرنا تھاوزیر اعظم کٹرا میں خطاب کر رہے تھے جہاں انہوں نے کشمیر وادی کے لیے پہلی وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا اور کئی اہم ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا، جن میں دریائے چناب پر دنیا کے سب سے بلند ریلوے پل اور بھارت کا پہلا کیبل اسٹیڈ انجی پل شامل ہیں۔
مودی نے کہا، ’سیاحت روزگار فراہم کرتی ہے اور لوگوں کو آپس میں جوڑنے کا ذریعہ ہے، لیکن بدقسمتی سے ہمارا ہمسایہ ملک انسانیت، ہم آہنگی اور سیاحت کا دشمن ہے۔ پہلگام میں 22 اپریل کو جو کچھ ہوا، وہ اس کی واضح مثال ہے۔ پاکستان نے انسانیت اور کشمیریت پر حملہ کیا۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مقصد یہ تھا کہ بھارت میں فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دی جائے اور کشمیر کے عوام کو، جو سیاحت پر انحصار کرتے ہیں، ان کی روزی روٹی سے محروم کیا جائے۔
وزیر اعظم نے متاثرہ گھوڑے بان، عادل، کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی اپنی روزی کمانے وہاں موجود تھا اور دہشت گردوں کی بہادری سے مزاحمت کرتے ہوئے جان بحق ہوا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں جموں و کشمیر میں سیاحت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور لاکھوں سیاح وادی کا رخ کر رہے ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ امن اور ترقی کی راہ پر خطہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
مودی نے مزید کہا، ’پاکستان نے جان بوجھ کر ٹوریسٹ گائیڈز، گھوڑے بانوں ، گیسٹ ہاؤس مالکان، دکانداروں اور ڈھابہ چلانے والوں کے روزگار کو نشانہ بنایا، جو سیاحتی شعبے پر منحصر ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ ‘آپریشن سندور’ کے ذریعے بھارتی سیکورٹی فورسز نے پاکستان میں چھپے دہشت گردوں پر کاری ضرب لگائی۔ جب جب پاکستان کو آپریشن سندور یاد آئے گا، وہ اپنی شرمناک شکست کو یاد رکھے گا۔
وزیر اعظم نے ادھم پور-سرینگر-بارہ مولہ ریل منصوبے کو ایک بااختیار جموں و کشمیر کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ چناب اور انجی پل ریاست کو خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے دروازے ثابت ہوں گے۔
انہوں نے 272 کلومیٹر پر محیط اس ریل منصوبے کے مکمل ہونے کے موقع پر وندے بھارت ٹرین کو جھنڈی دکھائی، جس سے کشمیر کو ملک کے دیگر حصوں سے براہِ راست ریل رابطہ فراہم ہو گیا ہے۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے کٹرا کے لیے 46 ہزار کروڑ روپے سے زائد مالیت کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور کئی منصوبے قوم کے نام وقف کیے۔
تقریباً 43,780 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل ہونے والے ریل منصوبے میں 36 سرنگیں شامل ہیں جن کی مجموعی لمبائی 119 کلومیٹر ہے، جب کہ 943 پل بھی تعمیر کیے گئے ہیں۔
یہ منصوبہ کشمیر اور باقی ملک کے درمیان ہر موسم میں جاری رہنے والی بلارکاوٹ ریل خدمات کا ضامن ہے اور علاقائی نقل و حمل کے ساتھ ساتھ سماجی و اقتصادی انضمام کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے
Comments are closed.