پاکستان دہشت گردی کی حمایت کے حوالے سے پوری دنیا میں بے نقاب ہو چکا ہے : امیت شاہ
نئی دہلی، 23 مئی (یو این آئی)
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ پاکستان کی شناخت دہشت گردی کی حمایت کرنے والے ملک کے طور پر دنیا بھر میں ہوچکی ہے اور آپریشن سندور کے دوران پاکستان میں مقیم دہشت گرد تنظیموں پر ہندوستان کی فوجی کارروائی کے خلاف اور دہشت گردوں کی حمایت میں ہندوستان پر اس کی جوابی کارروائی سے یہ بات پوری طرح عیاں ہے ۔مسٹر امیت شاہ نے جمعہ کے روز یہاں رستم جی میموریل لیکچر اور بارڈر سکیورٹی فورس کی اعزازیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بار بار یہ دعویٰ کرتا رہا ہے کہ وہ دہشت گردی کی حمایت نہیں کرتا لیکن آپریشن سندور کے بعد ہونے والی پیش رفت سے وہ بے نقاب ہوگیا ہے
۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں شروع کیے گئے آپریشن سندور میں ہندوستانی افواج نے پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر اور پاکستان میں قائم دہشت گردی کے صرف نو ٹھکانوں کو تباہ کیا اور کسی فوجی اڈے اور شہری تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان نے اپنی جوابی کارروائی میں ہندوستانی فوجی اڈوں اور شہری تنصیبات پر حملے کی ناکام کوشش کر کے ثابت کر دیا ہے کہ وہ دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے اور دہشت گردوں کو پناہ دے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور کے بعد ہونے والے واقعات سے پاکستان دہشت گردی کی آماجگاہ کے طور پر پوری طرح بے نقاب ہوچکا ہے ۔ پوری دنیا نے دیکھا کہ کس طرح پاکستانی فوج کے افسران نے دہشت گردوں کے جنازوں میں شرکت کی۔انہوں نے کہا کہ دوسری طرف ہندوستانی افواج کو سراہا جانا چاہیے کہ جوابی کارروائی کے دوران انہوں نے صرف پاکستان کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا اور شہری علاقوں پر حملہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر سکیورٹی فورس کے جوانوں نے بھی اپنی بہادری کا مظاہرہ کیا اور پاکستان کو منہ توڑ جواب دیا۔بارڈر سکیورٹی فورس کی ستائش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یکم دسمبر 1965 کو وجود میں آنے والی اس فورس کو 1971 میں صرف چھ سال کے اندر سخت جنگ کا سامنا کرنا پڑا اور اس فورس نے جس بہادری کا مظاہرہ کیا اسے فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کو اسے کبھی نہیں بھولنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ بارڈر سکیورٹی فورس کا 1965 سے 2025 تک کا سفر محدود وسائل اور نامساعد حالات میں طے ہوا اور اس کے باوجود بی ایس ایف نے دنیا کی سب سے بڑی سرحدی تنظیم بننے کا سفر طے کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر سکیورٹی فورس کو دو انتہائی مشکل سرحدوں – پاکستان اور بنگلہ دیش – کی حفاظت کی ذمہ داری دی گئی ہے اور وہ اسے بخوبی انجام دے رہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی میں سرحدی محافظوں کا کردار انمول ہے ۔مسٹر امیت شاہ نے کہا کہ ہندوستان دفاعی شعبے میں تیزی سے خود کفیل بن رہا ہے اور حکومت اس سمت میں مسلسل کوششیں کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ فورس 15000 کلومیٹر طویل سرحد کی پوری ذمہ داری کے ساتھ حفاظت کر رہی ہے ۔اس موقع پر وزیر داخلہ نے سرحدی محافظ دستہ کے جوانوں کو بہادری اور شاندار خدمات پر تمغے پیش کئے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمغے تمام سرحدی محافظوں کی بہادری کو خراج تحسین پیش کرنے سے منسوب ہے اور وہ اس کے لیے سب کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے سرحدوں کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے فورس کے جوانوں کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔اس موقع پر مرکزی داخلہ سکریٹری گووند موہن اور فورس کے ڈائریکٹر جنرل دلجیت سنگھ چودھری اور دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے ۔یو این آئی
Comments are closed.