مقامی کاریگروں کو عالمی منڈی سے جوڑنا جموں و کشمیر حکومت کی اولین ترجیح/ منوج سنہا

پچھلے کچھ سالوں میںانتظامیہ نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ جموں و کشمیر کے کاریگر اپنے بہترین دستکاریوں کو فروغ دینے کیلئے عالمی برادری کے ساتھ جڑے رہیں کی بات کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ میرا خواب ”میڈ ان جموں کشمیر“تخلیقی مصنوعات کو دنیا بھر کے گھرانوں کا مشہور اور لازمی حصہ بنانا ہے۔

ایس کے آئی سی سی میں 60 ویں ورلڈ کرافٹ کونسل (ڈبلیو سی سی) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے سرینگر کو ایک سمارٹ سٹی میں تبدیل کرنے کیلئے نافذ کیے گئے مختلف اقدامات کا خاکہ پیش کیا ۔ خطاب کے دوران منوج سنہا نے کہا ”شہر تیزی سے امید اور مواقع کی کرن میں تبدیل ہوا ہے، پچھلے 50 ماہ اہم پیش رفت اور تبدیلی کا دور ہے، جو نئے خوابوں اور امکانات کیلئے ایک پلیٹ فارم پیش کرتا ہے“۔
سنہا نے ڈبیلو سی سی کی 60ویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کرنے والے عالمی مہمانوں کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور عالمی سطح پر خیالات کے تبادلے کو فروغ دینے میں ایونٹ کے انمول کردار کا اعتراف کیا۔انہوں نے کہا ”یہ اجتماع کاریگروں، صنعت کے ماہرین، اور سرکاری حکام کیلئے تعاون کرنے، علم کا اشتراک کرنے اور دستکاری کے شعبے کو درپیش چیلنجوں کے لیے اختراعی حل تلاش کرنے کا ایک منفرد موقع پیش کرتا ہے“۔

مقامی کاریگروں کو بین الاقوامی منڈیوں سے جوڑنے کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے لیفٹنٹ گورنر نے جموں و کشمیر کے صدیوں پرانے دستکاریوں کو زندہ کرنے کیلئے کی جانے والی اسٹریٹجک کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے کہا ”خطے کے دستکاری اور ہینڈ لومز ایک بھرپور ثقافتی ورثے کی نمائندگی کرتے ہیں اور حکومت کا مقصد نہ صرف ان دستکاریوں کو محفوظ کرنا ہے بلکہ ان کی برآمدات کو بڑھانا ہے جس سے عالمی سطح پر ان کی شناخت میں اضافہ ہو گا۔ “ سنہا نے مختلف سرکاری پروگراموں کی تفصیلات بھی شیئر کیں جن کا مقصد کاریگروں اور بنکروں کی مدد کرنا ہے، بشمول انہیں بااختیار بنانے کے لیے ڈیزائن کی گئی مالی اسکیمیں اور ایسے تربیتی اقدامات جو کاریگروں کو جدید بازاروں میں مقابلہ کرنے کے لیے ضروری مہارتوں سے آراستہ کرتے ہیں۔

Comments are closed.