راشٹریہ لوک دل کا کشمیر کے مختلف انتخابی حلقوں سے انتخاب لڑنے کا اعلان
سرینگر//2ستمبر/
سرینگرمیںراشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کی طرف سے قومی جنرل سکریٹری (آرگنائزیشن) ترلوک تیاگی اور انچارج جموں و کشمیرونے پردھان کی قیادت میں ایک اہم پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ انہوں نے مقابلہ کرنے والے امیدواروں کی حمایت کرنے اور کسان کی ترقی، بے روزگاری، ریاست کا درجہ، دیہی اور شہری ترقی، اور خواتین کو بااختیار بنانے جیسے اہم مسائل پر توجہ مرکوز کرنے کے آر ایل ڈی کے عزم کو اجاگر کیا۔
پریس کانفرنس میں محمد الطاف ڈار کو جموں و کشمیر کے جنرل سیکرٹری /ترجمان کے طور اور باسط حیات زرگر کو یوتھ صدر کے طور پر نامزد کیا گیا، جس میں پائیدار ترقی کےلئے نوجوانوں اور نچلی سطح کی تحریکوں کے ساتھ جڑنے کے لئے پارٹی کی لگن پر زور دیا گیا۔
ایک پریس کانفرنس میں فاروق رینزو کی قیادت میں کشمیر ڈیولپمنٹ فورم نے آئندہ انتخابات اور ترقیاتی پروگرام میں آر ایل ڈی کے امیدواروں کی حمایت کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ فورم نے پائیدار ترقی کو فروغ دینے، بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے، اور خطے کے سماجی و اقتصادی حالات کو بہتر بنانے میں آرایل ڈی کے اقدام کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ترلوک تیاگی نے پروگرام کی کامیابی کو یقینی بنانے کےلئے تمام متعلقین سے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔لیڈران نے کہاکہ پارٹی کا مقصد ایسی پالیسیوں کی وکالت کرنے میں اہم کردار ادا کرنا ہے جو کشمیر کے لوگوں میں مثبت تبدیلی اور خوشحالی لائے۔ آر ایل ڈی کے اس عزم کے ذریعے، فورم ایک زیادہ ترقی یافتہ اور خوشحال کشمیر کے وژن کے مطابق خطے کی ترقی کے لیے اپنی لگن کو تقویت دیتا ہے۔
راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) نے جموں و کشمیر میں آنے والے اسمبلی انتخابات میں ہندوارہ، لنگیٹ، سوپور، بارہمولہ ، واگورہ۔کریری، پٹن، سوناواری، گاندربل، حضرت بل، خانیار، شالہ ٹینگ بیروہ سمیت کئی اہم سیٹوں پر لڑنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا ۔یہ فیصلہ پارٹی کے سرکردہ اراکین اور رہنماو¿ں کی ایک میٹنگ کے دوران کیا گیا، جس میں علاقے میں اپنے سیاسی قدموں کو پھیلانے کےلئے پارٹی کے عزم پر زور دیا گیا۔میٹنگ میں ڈاکٹر ظہور احمد شیخ صدر راراشٹریہ لوک دل جموں و کشمیر، میر جاوید احمد، سبوت موکو، غلام قادر، مصطفی لون، مشتاق احمد، معراج احمد پرہ، محمد اکبر، خواتین ونگ کی عائشہ احد، شگفتہ، ممتازہ،سلیمہ، ممتاز ریاض، نعیمہ اور پارٹی کے سینئر عہدیداران اور اہم نمائندے، شامل تھے۔
Comments are closed.