سمارٹ سٹی پروجیکٹ پر عمل درآمد کی سست رفتار ی کشمیر ٹریڈ الائنس کا اظہار تشویش
سرینگر /23جون /
کشمیر ٹریڈ الائنس نے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا سے سرینگر میں تاخیر کا شکار سمارٹ سٹی پروجیکٹ میں مداخلت کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی کاروبار ہوں پر پڑنے والے شدید اقتصادی اثرات اور عام لوگوں کوتکلیف کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔
سی این آئی کے مطابق کشمیر ٹریڈرس الاینس کے صدر اعجاز شہدار نے سمارٹ سٹی پروجیکٹ پر عمل درآمد کی سست رفتار پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔کے ٹی اے کے صدر نے کشمیر میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کو متاثر کرنے والی ڈیڈ لائنوں کے ایک نمونے کی نشاندہ کی۔شاہدر نے تبصرہ کرتے ہوے کہا”کشمیر میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے کئی ڈیڈ لائن گزر چکی ہیں، پھر بھی ہم سنتے ہیں کہ ایک اور ڈیڈ لائن ہے۔ انہوں نے فوری کارروائی ضرورت پر زور دیتے ہوئے تجویز پیش کی، "اب وقت آگیا ہے کہ انتظامیہ ان منصوبوں پر دوہری شفٹوں میں کام شروع کرے تاکہ انہیں مقررہ وقت میں مکمل کیا جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ جاری تعمیرات نے سری نگر کی کاروباری برادری پر ایک طویل سایہ ڈالا ہے۔ شاہہدار نے معاشی نقصان کی ایک بھیانک تصویر پیش کرتے ہوئے کہا، "سرینگر میں کاروبار بہت زیادہ نقصان اٹھا رہے ہیں۔شہدار نے کہا کہ اسمارٹ سٹی پروجیکٹ، جس کا مقصد شہری انفراسٹرکچر کو جدید بنانا اور معیار زندگی کو بڑھانا ہے، اس کے بجائے بہت لوگوں کے لیے مشکلات کا باعث بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سڑک کے نامکمل کام، پیدل چلنے والوں کی نامکمل سہولیات، اور طویل تعمیراتی سرگرمیوں نے سری نگر کے کچھ حصوں کو پیدل چلنے والوں اور گاڑیوں دونوں کے لیے رکاوٹوں میں تبدیل کر دیا ہے۔
Comments are closed.