لالچوک سرینگر میں دریائے جہلم کے کنارے واقع ”مسجد بلال “:افطار کے وقت کوئی بھی بھوکا واپس نہیں لوٹتا
سینکڑوں کی تعداد میں روز دار روزانہ جماعت کے ساتھ افطار کرکے اللہ کی رحمت تلاش کرتے ہیں
سرینگر /19مارچ /
روزہ داروں کو افطار دینے کی فضیلت اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں بڑی تعظیم اور اجر وثواب رکھتی ہے وہیں لالچوک سرینگر میں دریائے جہلم کے بنڈھ پر واقع مشہور و معروف”مسجد بلال “ایسی جگہ ہے جہاں روازنہ سینکڑوں کی تعدا د میں لوگ افطار کرتے ہیں اور کوئی بھی روزدار مسجد بلال میں افطار کے وقت بھوکا نہیں لوٹتا۔ روزہ داروں کو افطاری کرانے کیلئے وہاں رضاکاروں کی ایک اچھی تعداد بھی خدمات میں محو ہوتے ہیں ´۔
تفصیلات کے مطابق سرینگر کے لالچوک علاقے میں دریائے جہلم کے بنڈھ پر واقع مسجد بلال میں افطار کے وقت کوئی بھی بھوکا واپس نہیں آتا جہاں روزانہ سینکڑوں لوگ افطاری کیلئے جمع ہوتے ہیں۔ گردونواح میں کام کرنے والے لوگ مسجد میں افطار کرنے کو ترجیح دیتے ہیں جہاں وہ جماعت کے ساتھ اللہ کی رحمت تلاش کرتے ہیں۔ہر روز افطاری کے وقت مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے زوردار مسجد میں پہنچ کر وہاں افطاری کرتے ہیں اور اس کیلئے وہاں ایک خاص انتظام ہو تا ہے ۔
ایک بزرگ رضاکار نے سی این آئی کو بتایا کہ مسجد بلال میں روزانہ کم از کم 600 لوگ افطار کرتے ہیں تاہم بعض اوقات یہ تعداد بڑھ کر 700 تک پہنچ جاتی ہے۔ ’انہوں نے کہا ”ہم مسجد کے سامنے والے پارک میں ٹیبل کلاتھ کی قطاریں لگاتے ہیں اور افطاری کی سہولت کے لیے صبح سے ہی انتظام کرتے ہیں۔“ انہوں نے مزید کہا کہ رمضان میں مسلمانوں کو افطار کی سہولت فراہم کرنا یہاں 25 سال پرانی روایت ہے۔ پہلے جوس اور بسکٹ افطاری کے لیے پیش کیے جاتے تھے تاہم پچھلے 8 سے 10 سالوں سے اس میںتبدیلی لاکر کچھ اور چیزیں بڑھا دی گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ شہر کے وسط میں واقع ہونے کی وجہ سے مسجد اپنے نظم و ضبط کیلئے مشہور ہے جو رضاکارانہ طور پر لوگوں کو راغب کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم رمضان میں لوگوں کی بڑی تعداد کا مشاہدہ کرتے ہیں جو افطار کرتے ہیں لیکن نظم و ضبط کے بغیر لوگوں کی آمد میں شرکت نہیں ہو سکتی۔ مسجد کے گردونواح میں ایک وسیع بازار ہے جس میں دکانیں، تجارتی کمپلیکس، سرکاری اور نجی دفاتر اور دیگر ادارے شامل ہیں جہاں سے بڑی تعداد میں لوگ باقاعدگی سے نماز کیلئے مسجد آتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ افطار کے وقت دور دراز کے علاقوں کے لوگ اور سیاح بھی افطاری کیلئے مسجد کا رخ کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ”دور دراز مقامات کے بہت سے طلباءجو تعلیمی مقصد کیلئے شہر کے علاقوں میں مقیم ہیں، وہ بھی یہاں افطار کرتے ہیں“۔تیاریوں کے بارے میں انہوںنے کہا کہ ہم صبح سویرے منڈی سے پھل لاتے ہیں اور صبح 10 بجے سے تیاری شروع کر دیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے صبح سے ہی افطار کی تیاری کے لیے 4 رضاکاروں کو وقف کیا ہے، تاہم عصر کی نماز کے بعد مزید 6 رضاکار اس کو ایک مقررہ مدت میں کامیاب بنانے کے لیے تیاریوں میں شامل ہو جاتے ہیں۔ خیال رہے کہ جہلم کے کنارے واقع مسجدِ بلال میں دلکش لان ہیں اور خاص طور پر رمضان کے مقدس مہینے میں اپنی مہمان نوازی کے لیے مشہور ہے۔مسجد بلال کی انتظامیہ عرصہ دراز سے یہاں افطار کی سہولت فراہم کر رہی ہے ۔ (سی این آئی رپورٹ)
Comments are closed.