جموں و کشمیر سے متعلق تین بلوں کو راجیہ سبھا نے منظوری دے دی
سرینگر /09فروری /
جموں و کشمیر لوکل باڈیز لاز (ترمیمی) بل، سال 2024، شیڈول کاسٹس آرڈر (ترمیمی) بل، 2024، اور شیڈول ٹرائب آرڈر (ترمیمی) بل، 2024 سے متعلق قانون سازی کو راجیہ سبھا نے منظور کر لیا ہے ۔
سی این آئی کے مطابق جموں و کشمیر سے متعلق تین بلوں کو راجیہ سبھا نے منظوری دے دی۔ بل میں سے ایک بل، جو کہ دیگر پسماندہ طبقات کو بلدیاتی اداروں میں ریزرویشن دے گا، یونین کے زیر انتظام علاقے میں مقامی باڈی قوانین کو آئینی دفعات کے ساتھ ہم آہنگ کرے گا۔مرکزی قبائلی امور کے وزیر ارجن منڈا نے درج فہرست قبائل آرڈر سے متعلق بل پر جواب دیا اور سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کے وزیر وریندر کمار نے درج فہرست ذاتوں کے آرڈر بل پر بحث سے خطاب کیا۔ منڈا کے مطابق دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد پیش کیے گئے تین بلوں کا مقصد جموں و کشمیر کے لوگوں کو انصاف فراہم کرنا تھا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جموں و کشمیر کے شہریوں کو ”پہلی بار سیاسی ریزرویشن “ملے گا۔
جموں و کشمیر لوکل باڈیز لاز (ترمیمی) بل، 2024 کا مقصد یونین ٹیریٹری کے لوکل باڈی قوانین کو آئین کی دفعات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا اور ریاست کے اندر پنچایتوں اور میونسپلٹیوں میں دیگر پسماندہ طبقات کو ریزرویشن دینا ہے۔یہ جموں اور کشمیر پنچایتی راج ایکٹ، 1989، جموں اور کشمیر میونسپل ایکٹ، 2000 اور جموں اور کشمیر میونسپل کارپوریشن ایکٹ، 2000 میں ترمیم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔عہدیداروں نے کہا کہ جموں و کشمیر پنچایتی راج ایکٹ میں ریاستی الیکشن کمشنر سے متعلق دفعات آئین کی دفعات سے ”متضاد“ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی درج فہرست ذاتوں کی فہرست میں سیریل نمبر 5 پر والمیکی برادری کو چورا، بھنگی، بالمیکی، مہتر کے مترادف کے طور پر شامل کرنے کی سفارش کی ہے۔آئین (جموں و کشمیر) شیڈول کاسٹس آرڈر (ترمیمی) بل، 2023 میں ‘والمیکی’ کو شامل کرنے کے لیے آئین کے شیڈول (جموں و کشمیر) شیڈول کاسٹس آرڈر، 1956 میں ترمیم کرنے کی تجویز ہے۔
Comments are closed.