کولگام تصادم : ہم آئند بھی مزید کامیابیوں کی امید کرتے ہیں:ڈی آئی جی جنوبی کشمیر

سرینگر،17نومبر

جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے سامنو گاﺅں میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوﺅں کے درمیان جمعرات کی سہہ پہر کو شروع ہونے والا انکاﺅنٹر جمعہ کی دوپہر کو لشکر طیبہ سے وابستہ 5 مقامی جنگجوﺅں کے جاں بحق ہونے پر اختتام پذیر ہوا۔

جنوبی کشمیر کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی) رئیس بٹ نے میڈیا کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ملی ٹنٹوں کی نقل و حمل کے متعلق مصدقہ اطلاع موصول ہونے پر فوج، سی آر پی ایف اور پولیس نے جمعرات کو کولگام کے سومنو گاﺅں جو دمہال ہانجی پورہ پولیس اسٹیشن کے حد اختیار میں آتا ہے، کو محاصرے میں لے کر مشترکہ تلاشی آپریشن شروع کیا۔انہوں نے کہا: ‘اس دوران طرفین کے درمیان آمنا سامنا ہوا اور کچھ رہائشی مکانوں میں چھپے لشکر طیبہ سے وابستہ 5 دہشت گرد مارے گئے’۔

انہوں نے مہلوک جنگجوﺅں کی شناخت سمیر احمد شیخ ساکن شوپیاں، دانش احمد ٹھوکرساکن شوپیاں، عبید پڈر ساکن شوپیاں، حنظلہ شاہ ساکن شوپیاں اور یاسر بٹ ساکن کولگام کے بطور کی ہے۔موصوف ڈی آئی جی نے بتایا کہ مہلوکین کی تحویل سے 4 اے کے سیریز رائفلیں،2 پستول، 4 گرینیڈ اور دیگر اسلحہ و گولہ بارود بر آمد کیا گیا۔انہوں نے کہا: ‘یہ ایک کامیاب آپریشن تھا کیونکہ یہ دہشت گرد اقلیتی فرقے کے لوگوں پر ہونے والے کئی حملوں میں ملوث تھے’۔ان کا کہنا تھا: ‘یہ دہشت گرد سال گذشتہ کے ماہ اپریل میں شوپیاں کے توٹی گام میں سونو پنڈت پر ہونے والے حملے میں ملوث تھے،شوپیاں کے ہی بٹی گنڈ علاقے میں اقلیتی فرقے کی پکٹ پر ہونے والے حملے میں بھی یہ ملوث تھے، کی گام میں ایک کارڈن پارٹی پر حملے میں بھی ملوث تھے اور گاگرن میں سال رواں کے ابتدا میں غیر مقامی مزدوروں پر حملے بھی ان کا ہاتھ تھا’۔مسٹر بٹ نے مزید کہا: ‘ ان کے مارے جانے سے یہاں دہشت گرد انفراسٹکرچر کو بڑا دھچکا لگا ہے’۔انہوں نے کہا کہ ہم آئند بھی مزید کامیابیوں کی امید کرتے ہیں۔

اس موقع پر فوج کے ایک کمانڈر نے بتایا کہ مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج اور پولیس نے سومنو گاﺅں کا محاصرہ کیا اور مشترکہ آپریشن شروع کر دیا۔انہوں نے کہا کہ اس دوران طرفین کے دوران گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔ان کا کہنا تھا: ‘زائد از چوبیس گھنٹوں تک چلنے والے اس انکاﺅنٹر کے دوران لشکر طیبہ سے وابستہ 5 سخت گیر دہشت گردوں کو مار گرایا گیا’۔انہوں نے کہا کہ ان کی تحویل سے اسلحہ و گولہ بارود کی بڑی کھیپ بر آمد کی گئی۔

Comments are closed.