امرناتھ یاترا کے سیکورٹی انتظامات کو حتمی شکل :پولیس سربراہ نے اعلیٰ سطحی سیکیورٹی اجلاس کی صدارت کی
سری نگر، 24 جون:
امرناتھ یاترا- 2023 سے پہلے،یاترا انتظامات اور اہلکاروں کی تعیناتیوں کا جائزہ لینے کے لیے پولیس سربراہ، شری دلباغ سنگھ نے سیکورٹی فورسز، فوج اور پولیس کے سینئر افسران کے ایک مشترکہ اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی۔
میٹنگ میں ڈی جی سی آر پی ایف، شری ایس ایل تھاوسن، ڈی جی بی ایس ایف، شری نتن اگروال، جی او سی 15 کور کمانڈر، لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی، سپیشل ڈی جی بی ایس ایف شری رام شاستری، سپیشل ڈی جی سی آئی ڈی جموں و کشمیر، شری آر آر سوین، ڈی جی سی آر پی ایف شری نلین پربھات، اے ڈی جی پی آرمڈ جے اینڈ کے شری ایس جے ایم گیلانی، اے ڈی جی پی جموں زون شری مکیش سنگھ، اے ڈی جی پی ہیڈکوارٹر/ کورڈ۔ پی ایچ کیو شری ایم کے سنہا، اے ڈی جی پی ریلوے جے اینڈ کے شری سنیل کمار، اے ڈی جی پی کشمیر زون شری وجے کمار،سیکورٹی فورسزاور جے کے پی کے آئی جی پیز اور ڈی آئی جیز، ضلع ایس ایس پی اننت ناگ، سری نگر اور گاندربل، ایس ایس پی سیکیورٹی، ایس ایس پی ٹریفک رورل و سٹی، پی ایچ کیو میں تعینات اے آئی جیز اور دیگر گزیٹیڈ افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کے آغاز پر، ڈی جی پی نے عزت مآب مرکزی وزیر داخلہ کے جموں و کشمیر کے دورے کے کامیاب انعقاد کے لیے تمام فورسز کے درمیان تعاون کی تعریف کی اور مختلف امور جن میں یاتراکے لئےبنیادی طریقہ کار، ذمہ داری کا تعین، پہلگام اور بال تل میں مشترکہ کنٹرول رومز کے کام کاج اور ہنگامی منصوبوں پر غور کیا گیا۔ کیمپوں، مواصلاتی نیٹ ورک، قومی شاہراہوں اور دیگر سڑکوں پر ٹریفک کے انتظام کے ضابطے، گاڑیوں کی پارکنگ اور دونوں جگہوں پر فورسز کی تعیناتی کے مسائل بھی زیر غور آئے۔
پہلگام اور بال تل کے یاترا کے راستوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ یاتریوں کو ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے مختلف مقامات پر امدادی ٹیمیں تعینات کی جائیں گی۔
ڈی جی پی نے افرادی قوت کی تعیناتی اور مختلف قسم کے ہنگامی حالات کے حوالے سے ایس او پیز کی بہتر تفہیم پر زور دیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ہر افسر/ اہلکار کی ذمہ داری واضح ہونی چاہیےاور واضح اور متعین بنیادی طریقہ کارمعیاری شکل میں جاری کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے مزید کہا کہ فیلڈ انچارج افسر ذمہ داری سے آگاہ ہونا چاہیے اور ہدایات پر عمل کرنے کے لیے واضح ذہنیت کا حامل ہونا چاہیے۔ آر او پیز، کیمپ سیکیورٹی، لنگر اور قافلے کی سیکیورٹی کے معمول اور متعین فرائض کے علاوہ، ڈی جی پی نے مزید زور دیا کہ خصوصی ٹیموں کی شکل میں اضافی انتظامات ہونے چاہئیں جو ڈرون یونٹس، کینائن یونٹس، خصوصی بی ڈی اسکواڈز کی شکل میں ہوں گے۔ ہمارے ردعمل کو تیز کرنے کے لیے تخریب کاری روکنے کے لئے ٹیمیں متعین کرنی ہونگی۔
انہوں نے میٹنگ میں موجود افسران پر مزید زور دیا کہ وہ بہتر نتائج حاصل کرنے کے لیے اپنے رینک اور دیگر سیکیورٹی ایجنسیوں کے ساتھ قریبی تال میل برقرار رکھیں اور یاترا کے پرامن انعقاد کے لیے ایک موثر طریقہ کار اور منصوبہ بندی پر زور دیا۔ انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ حفاظتی انتظامات کرتے ہوئے حساس مقامات اور بیس کیمپوں پر خصوصی توجہ دیں۔
ڈی جی پی نے کہا کہ فوج کے تمام متعلقین سی اے پی ایف ، پولیس اور سول انتظامیہ کے کے درمیان مواصلاتی نیٹ ورک قائم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی خطرے اور خلا کو دور کرنے کے لیے زمین پر مناسب اور موثر تعیناتی کی جانی چاہیے۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ زمینی سطح پر حفاظتی منصوبوں کا از سر نو جائزہ لیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مناسب جواب دیا جا سکے۔
ڈی جی سی آر پی ایف شری تھاوسین نے ڈی جی پی جے اینڈ کی میٹنگ کے انعقاد کے لیے تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ جے کے پی اور سی آر پی ایف دہشت گردی کے واقعات کی تعداد کو کم کرنے کے لیے کئی دہائیوں سے کندھے سے کندھا ملا کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے پرامن یاترا کے انعقاد کے لیے واضح ہدایات اور اور ایس او پیز پر زور دیا۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سی آر پی ایف اپنا ہر ممکن مدد اور تعاون کرے گا۔
اس موقع پر ڈی جی بی ایس ایف شری نتن اگروال نے جی 20 سمٹ کے کامیاب انعقاد پر افسران کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ تعیناتیوں کو مزید موثر اور نتیجہ خیز بنانے کے لیے فورسز کے درمیان ہم آہنگی اور افہام و تفہیم اعلیٰ ترین سطح پر ہونی چاہیے۔
جی او سی 15 کور کمانڈر، لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھئی نے کہا کہ وادی میں فوج یاترا کو کامیاب بنانے کے لیے ہر طرح کی مدد فراہم کرے گی۔
اجلاس کے دوران مختلف فورسز کے سینئر افسران نے یاترا کے انعقاد کے لیے اپنی تجاویز دیں۔ رینج ڈی آئی جیز سی کے آر اور ایس کے آر اور ضلعی افسران نے ڈی جی پی کوواقعات سے پاک یاترا کے لیے اب تک کیے گئے اقدامات کے بارے میں اپنی تیاریوں سے آگاہی فراہم کی۔
Comments are closed.