سی آر پی ایف نے پولیس کے ساتھ مل کر ولیج ڈیفنس کمیٹی کے ارکان کو ہتھیاروں کی تربیت فراہم کرنے کا عمل شروع کر دیا

سرینگر /10جنوری /
جموں کے ڈانگری علاقے میں یکم جنوری کو عام شہریوں پر ہوئے حملوں کے پیش نظرسنیٹرل ریزرو پولیس فورس نے جموں و کشمیر پولیس کے ساتھ مل کر ولیج ڈیفنس کمیٹی کے ارکان کو ہتھیاروں کی تربیت فراہم کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق راجوری کے ڈانگری علاقے میں حالیہ واقعات کو دیکھتے ہوئے سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ولیج ڈیفنس کمیٹی (وی ڈی سی) کے گارڈز کو ہتھیاروں کی تربیت فراہم کرنے کا منصوبہ بنا یا تھا جس پر منگل سے با ضابطہ طور پر عملدر آمد شروع کیا گیا ، معلوم ہو اہے کہ سی آر پی ایف نے جموں کشمیر پولیس کے ہمراہ تربیت کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور یہ ٹریننگ راجوری ضلع کی تحصیل کوٹرنکا کے کنڈی علاقے میں شروع کی۔سی آر پی ایف کے ایک خصوصی تربیت کار نے ضلع کے کوٹرنکا سب ڈویژن میں واقع پیرپنجال رینج میں وی ڈی جی کے ارکان کو تربیت دی۔یہ تربیت اس لیے فراہم کی گئی تھی کہ وی ڈی جی کسی بھی حملے کی صورت میں دفاعی لائن کے طور پر کام کر سکے۔سی آر پی ایف نے وی ڈی جی ارکان کے ہتھیاروں کی مرمت بھی کی۔انسٹرکٹر، حوالدار لکشمن سنگھ جو سی آر پی ایف بٹالین 121 سے تعلق رکھتے ہیں، نے کہا، ”ہتھیار صرف ان لوگوں کو جاری کیے گئے تھے۔ ان کی صحیح تربیت ہونی چاہیے۔ ہمارے ساتھ رہنے اور تربیت کرنے سے یہ لوگ اچھی طرح سے تربیت یافتہ ہوں گے تاکہ دشمن کا مقابلہ کر سکیں۔کچھ ہتھیاروں کو بھی مرمت کرنے کی ضرورت ہے۔ ان لوگوں کو ہتھیاروں کی مشق اور دشمن کو مشغول کرنے کی حکمت عملی کے بارے میں سکھایا جائے گا۔ میں ان لوگوں کی لگن اور عزم پر حیران ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ اگر کوئی صورتحال پیدا ہوئی تو وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔تربیت کے لیے موجود وی ڈی جی نے بھی سی آر پی ایف کی کوششوں کی ستائش کی۔ادھر ایک ولیج ڈیفنس کارکن کا کہنا ہے کہ ہم سی آر پی ایف سے اچھی تربیت حاصل کر رہے ہیں۔ ہم ملک کیلئے اپنی جانیں قربان کرنے کیلئے تیار ہیں۔ دریں اثنا، سیکورٹی فورسز نے راجوری ضلع کے پیرپنجال رینج میں کوٹرنکا بدھل کے پہاڑی علاقوں میں بھی تلاشی مہم شروع کی ہے ۔ خیال رہے کہ کچھ دنوں قبل جموں کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے 2 جنوری کو لوگوں کو یقین دلایا تھا کہ وہ ڈوڈہ ضلع کے لوگوں کی طرح ایک ولیج ڈیفنس کمیٹی حاصل کریں گے۔

Comments are closed.