کشمیر پنڈت ملازمین کا جموں میں اپنی مانگوں کو لے کر احتجاج جاری

جموں/12 دسمبر
جموں وکشمیر کی سرمائی راجدھانی جموں میں کشمیری پنڈت ملازمین کا احتجاج جاری ہے۔ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے سینئر لیڈران نے اظہار یکجہتی کی خاطر دھرنے میں شمولیت کی اور سرکار سے مطالبہ کیا کہ کشمیری پنڈت ملازمین کو فی الحال جموں میں ہی تعینات کیا جائے۔یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ جموں کے مختلف علاقوں میں کشمیری پنڈت ملازمین نے اپنی مانگوں کو لے کر احتجاجی مظاہرئے کئے۔ انہوں نے بتایا کہ پیر کی صبح کشمیری پنڈت ملازمین کی ایک بڑی تعداد نے سڑکوں پر آکر احتجاج کیا اور سرکار سے مطالبہ کیا کہ انہیں جموں میں ہی تعینات کیا جائے۔ا±ن کے مطابق پیر کے روز ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے سینئر لیڈران جن میں آر ایس چب ، جی ایم سروڑی اور سلمان نظامی شامل ہیں نے احتجاجی ملازمین کے ساتھ ملاقات کی۔نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران جی ایم سروڑی نے کہاکہ کشمیر میں ٹارگیٹ کلنگ کے بعد کشمیری پنڈت ملازمین کی جموں میں تعیناتی ناگزیر ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیری پنڈت ہمارے جسم کا انگ ہے لہذا ایل جی انتظامیہ کو ا±ن کی جائز مانگوں کو فی الفور حل کرنا چاہئے۔انہوں نے مزید بتایا کہ پچھلے کچھ دنوں سے کشمیریی پنڈت ملازمین کو آن لائن دھمکیاں دی جارہی ہیں جو ناقابل برداشت ہے۔جی ایم سروڑی نے کہاکہ بدقسمتی سے کہنا پڑرہا ہے کہ ایل جی انتظامیہ نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ڈی اے پی کے سینئر لیڈر نے کہاکہ کشمیر میں چونکہ حالات ابھی پوری طرح سے معمول پر نہیں آئے ہیں لہذا حکومت کو کشمیری پنڈت ملازمین کو جموں میں ہی تعینات کرنا چاہئے اور جب حالات معمول پر آجائیں گے تو پھر ا±نہیں واپس کشمیر میں ٹرانسفر کیا جائے۔انہوں نے بتایا کہ کشمیری پنڈت ملازمین پچھلے کئی مہینوں سے تنخواہوں سے محروم ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوں نے کہاکہ بڑے بڑے دعوئے اور وعدئے کئے جارہے ہیں کہ کشمیر میں حالات معمول پر آئے ہیں لیکن حقائق اس کے برعکس ہے۔

Comments are closed.