واجب الادابلوں کولیکرہندوارہ میں ٹھیکداروںکا احتجاج
سپرٹنڈنگ انجینئر3برسوں میں صرف3 بار دفتر آیا،احتجاجیوںکاالزام
ہندوارہ:۴،فروری: سپرنٹنڈنگ انجینئر ہائیڈرولک سرکل ضلع کپواڑہ ہیڈ کوارٹر ہنڈواڑہ میں ٹھیکداروں اور کنٹریکٹر نے جمع ہوکر دفتر کے ایس ای مذکورہ کے خلاف زوردار احتجاج کیا۔ احتجاج میں شامل ٹھیکداروں اور کنٹریکٹرس نے کہا کہ ان سالوں مہینوں کی واجب الادابلیوں دفتر میں رکی پڑی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ دفتر کا سپرٹنڈنگ انجینئر تین سالوں سے یہاں تعینات ہے لیکن ان تین سالوں میں وہ صرف دفتر میں تین ہی بار نظر آئے اور جب بھی مذکورہ انجینئر کسی کام میں بتایا جاتا تو مذکورہ فون پر یا تو سرینگر یا جموں یا تو بیماری کا بہانہ بنا کر فون کاٹ دیتا ہے۔ ٹھیکداروں کا مزید کہنا ہے کہ اس دفتر غیر حاضری اوغائب رہنے کی وجہ سے عوام کو بھی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ محکمہ میں کام کرنے والے ٹھیکداروں کنٹریٹرس کو بھی شدید دشواروں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا اگر چہ ان تین سالوں میں کئی لاکھوں۔کروڑوں کی کام ان ٹھیکداروں کنٹریٹرس نے انجام دی لیکن ان کی بلیںاں دفتر میں دھول چاٹ رہی ہے۔ ان کی واجب الاادا بلیوں کو بھی واگزار نہیں کیا جارہا ہے جس کے بتیجے میں ان ٹھیکداروں کا اہل عیال فاقہ کشی پر مجبور ہوگیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے بنک سے قرضہ لیا ہے ان کو دفتر آنے تک جیبوں میں کرایا میسر نہیں ہے لیکن ان افسران کا اس بات کا کوئی خیال نہیں ہے نہ انتظامیہ ٹس سے مس ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا اب جب پانی سر سے آوپر آگیا تو ہم لوگ مجبور ہوکر احتجاج پر آنے کے لئے تاکہ ہماری بات حکام کے کانوں تک پہنچا پائے ان کا مزید کہنا ہے اگر سرکار دعوے کررہی ہے کہ سرکاری دفاتروں میں ملازمین افسران کی حاضری بہتر بنائی جارہی ہے تو مذکورہ ایس ای تین سالوں سے غائب کیوں اگر مذکورہ افسر لاکھوں روپیے کی تنخواہ اس دفتر کی کرسی کا لیتا ہے تو ان تین سالوں میں ان کے درشن دفتر یا اس کرسی پر کیوں ہوئے کیا اس کا کوئی پوچھنے والا نہیں ہے کیا سرکار کی افسران موٹی تنخواہ ان جیسے افسروں کو گھر میں دوسرے جگہ پر عیش واآرام کے لئے دی رہی ہے۔ اور لوگ سفر کررہے ہیں محکمہ جل شکتی میں بھی اسی طرح کی کئی پریشانیاں ہے لوگ پانی کے بوندھ بوندھ کے لئے ترس رہے ہیں لاکھوں ان دفتر میں مختلف اسکیموں کے لئے کروڑوں روپے واگزر تو ہوئے لیکن ان جسیے افسران کی وجہ سے وہ پیسیں بھی رکے پڑے ہیں انہوں نے کہا اگر چہ کچھ پیسے خرچ ہوئے بھی لیکن باقی پیسے شاید لپس ہوگئے ہیں احتجاج کررہے ٹھیکدارووں کا کہنا ہے یہ دفتر صرف ہندوارہ کے لوگوں کے لئے نہیں یہ ٹنگڈار کیرن۔کپوارہ ضلع کے لوگوں کا دفتر ہے ضلع افس ہونے کے باوجود بھی یہاں کا ایس ای مہینون سالوں غائب ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں لوگ دردر کی ٹھوکرکھا رہے ہیں ٹھِیکداروں کا اس سے بتر حال ہے انہوں نے کہا اگر مذکورہ افیسر کو اس دفتر میں نہیں رہنا ہے کام نہیں کرنا ہے تو اس کو اپنی پوسٹںنگ کئی اور کروانی چاہئے لیکن لوگوں کے ساتھ زیادتی نہ کرے انہوں نے گورنر انتظامیہ چیف انجینِر کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ ایس ای کو یہاں سے تبدیل کیا جائے اور یہاں کسی دوسرے ایس ای کی تعیناتی کو عمل میں لائی جائے تاکہ یہاں کے لوگوں اور ان ٹھیکداروں کی جن کی سالوں سے رکی پڑے واجب الادا بلیں واگزار ہوتاکہ ان کے مشکلات کا ازالہ ہوسکے۔
Comments are closed.