درگاہ حضرت بل تاریخی جامع مسجدسرینگراور مخدوم صاحب سرینگر کے ممبر ومحراب نماز جمعہ کے سلسلے میں پھرخاموش

وادی کے مختلف اطراف سے آ ئے ہوئے عقیدت مندوں نے مختلف مکتب سے تعلق رکھنے والے افراد نے غم وغصے کااظہار کیا

سرینگر /24ستمبر/ درگاہ حضرت بل تاریخی جامع مسجد مخدوم صاحب سرینگر کے ممبر ومحراب ایک دفعہ پھرخاموش پچھلے دو ماہ سے درگاہ حضرت بل تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہ دینے پرمختلف مکتب ہائی فکرسے تعلق رکھنے والے لوگوں نے تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ اگر سرکاری تقریبات کالجوں میں درس وتدریس سیاسی پارٹیوں کواجتماعت منعقد کرانے کی اجازت دی جارہی ہے تو پھر کن وجوہات کی بناء پرمدینہ ثانی اور تاریخی جامعہ مسجد کے ممبر ومحراب کوخاموش رکھاجارہاہے ۔اے پی آ ئی کے مطابق مدینہ ثانی تاریخی جامع مسجد میں ایک دفعہ پھر مختلف علاقوں سے آ ئے ہوئے فرزندان تو حید کونماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دے دی گئی جسکے نتیجے میں درگاہ حضرت بل درگاہ حضرت بل اور تاریخی جامع مسجد کے ممبرومحراب خاموش رہی جس پرمخلتلف مکتب ہائی فکرسے تعلق رکھنے والے افرادنے فکرمندی کااظہارکرتے ہوئے کہا کہ اگر سرکار کی جانب سے تقریبات کاانعقادکیاجارہاہے شادی بیاہ وادی کے اطراف واکناف میں تقریبات منعقد کی جاتی ہے سیاسی پارٹیاں اجتماعات منعقد کرتی ہے کالجوں میں درس وتدریس کاکام شروع کیاگیاہے تو پھر کن وجوہات کی بناء پرجامعہ مسجدنوہٹہ اور درگاہ حضرت بل میں فرزندان توحید کونمازجمعہ اداکرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے مختلف مکتب ہائی فکرسے تعلق رکھنے والے افراد نے کہا کہ یہ سراسر مداخلت دین ہے کروناوائرس کی وبائی بیماری کی آڑ میں عبادت گاہوں کوبند رکھنا اور خاص موقعوں پرلوگوں کو مختلف مزہب ماننے والے لوگوں کواپنے طریقے سے عبادت ادا نہ کرنے کی اجازت دینے سے لوگوں میں مایوسی کی لہردوڑ جاتی ہے اور اسطرح کی کارروائیاں انتظامیہ کے شیعان شان نہیں ہے ۔مختلف مکتب ہائی فکرسے تعلق رکھنے والے افراد نے درگاہ حضرت بل کے ساتھ لوگوں کو جنون کی حد تک عقیدت ہے اور تاریخی جامع مسجد کے ساتھ ان کی والہانہ محبت کوبلایا نہیں جاسکتاہے اور جمعہ کے موقعے پران کے ممبرومحراب خامو ش رہنے سے لوگوں میں شکوک وشبہات پیدا ہوجاتے ہے اور لوگ سرکار کی ان پالسیوں کوغیردانشمندانہ قرار دیتے ہے ۔ اے پی آئی

Comments are closed.