تیندوے کے حملے میں کمسن بچے کی ہلاکت پربڈگام کے لوگوں میں غم و غصہ

محکمہ وائلڈ لائف کی ناکامی اور غیر زمہ دارنہ رویہ پرآبادی برہم

پولیس ،سیول انتظامیہ،محکمہ وائلڈ لائف ،جنگلات مل کر10 کلو میٹر کے علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کریں گے۔راشد نقاش

سری نگر:١٨،ستمبر: وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں گزشتہ دو سال سے آدم خود تیندوے نے متعدد بچوں کو نوالہ بنا کر کئی کنبوں کے چراغوں کو بجھا دیا ہے ۔جبکہ محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدام نہ اٹھانے پر لوگوں نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔ادھرمحکمہ وائلڈ لائف کے چیف کنسر ویٹر راشد نقاش نے بتایا پولیس ،سیول انتظامیہ،محکمہ وائلڈ لائف ،جنگلات مل کر دس کلو میٹر کے علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کریں گے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق بڈگام کے اطراف و اکناف کے دیہات میں آدم خور تیندوؤں کے کھلے عام بستیوں میں داخل ہو کر کمسن بچوں پر حملہ آور ہونے سے لوگوں میں خوف و دہشت بھی ہے جبکہ محکمہ وائلڈ لائف لوگوں کو ان جنگلی جانوروں کے حملوں یا ہلاکتوں سے بچانے میں مکمل طور ناکام ہو ہر رہ گئے ہیں ۔اس دوران ساری صورت حال کے حوالے سے نہ صرف بڈگا م بلکہ پوری وادی میں محکمہ وائلڈ لائف کے خلاف ناراضگی بھی پائی جا رہی ہے۔ضلع میں اسے قبل بھی سال رواں میں ہی تیندوے نے ایک کمسن بچی کو مکان کے صحن سے ٹھا کر جنگلات میں ہلاک کیا ہے جہاں دوسرے دن لاش کو برآمد کر لیاگیا ہے اسے قبل بھی ضلع میں ایک کمسن بچہ اسی طرح کے حملے میں ہلاک ہوا تھا ۔متعلقہ محکمہ نے اگرچہ ضلع صدر مقام کے متصل بعض جگہوں پر، میڈیا کے اس معاملے کو اجا گر کرنے کے بعد، تیندوؤں کو پکڑنے کے لئے جال بچھا دیے ہیں لیکن دور افتادہ علاقوں جہاں دن دھاڑے تیندوے گھوم رہے ہیں میں اس قسم کا بھی کوئی اقدام نہیں کیا جا رہا ہے۔تیندوؤں کے کھلے عام گھومنے سے لوگوں میں پائی جانے والی تشویش کا عالم یہ ہے کہ وہ اپنے بچوں کو دن میں گھروں سے باہر نکلنے نہیںدیتے ہیں اور والدین جب گھروں سے اپنے کام کے لئے باہر نکلتے ہیں تو انہیں دن بھر بچوں کی سلامتی کی فکر دامن گیر رہتی ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ محکمہ جب اپنی آنکھوں کے سامنے رہنے والی بستیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا تو دور دراز علاقوں کا کیا حال ہوگا۔لوگوں کا کہنا تھاکہ علاقے میں کئی مقامات پر جال بچھائے گئے ہیں لیکن اسے اس مسئلے کا حل نہیں ہے ۔ ادھر محکمہ کے چیف کنسر ویٹر راشد نقاش نے کشمیر نیوز سروس کے ساتھ ایک خاص گفتگو میں کہا کہ انہوں نے علاقے کا سنیچر کے روز دورہ کیا ہے جہاں انہوں نے یہاں مل کر یہ فیصلہ لیا ہے کہ وائلڈ لائف ،پولیس ،جنگلات،سیول انتظامیہ سمیت مل کراردگرد کے10کلو میٹر تک کے علاقوں میں مکمل طور آپریشن شروع کریں گے ۔ تاہم انہوں نے کہا علاقے میں لوگوں کو بھی کوتاہی نہیں برتنی چاہے ۔انہوں نے کہا اگر کل کے حادثے میں افراد خانہ احتیاط سے کام لیتے علاقے کی حالت کومد نظر رکھ کر تو شاید ایسا نہیں ہوتا ہے ۔انہوںنے بتایا علاقے میں گزشتہ کئی ماہ سے7تیندوں کو زندہ پکڑ لیا گیا ہے ۔

Comments are closed.