موسم کی بے وقت کروٹ بدلنے اورگرمی کی شدت سے میوہ صنعت کو نقصان پہنچنے کا خطرہ

محکمہ باغبانی کو اس صنعت کو بچانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانا ناگزیر

سرینگر:موسم کے بے وقت کروٹ بدلنے اور گرمی کی شدت سے باغات میں میوہ جات میں مختلف قسم کی بیماریاں پھوٹنے لگی ہیں جس سے زمینداروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔اس سلسلے میں وادی کے مختلف علاقوں کے میوہ صنعت سے وابستہ افراد نے کشمیر پریس سروس کے ساتھ بات کرتے ہوئے بتایا کہ شدید گرمی سے میوہ باغات میں میوہ جات سوکھنے لگے ہیں اور مختلف بیماریاں پھوٹنے لگی ہیں ۔جس سے میوہ صنعت کو ایک اور لگا ہے ۔جبکہ کئی دنوں سے موسم میں تبدیلی رونما ہونے کے بعدمیوہ جات میں نئی بیماریاں ہی پھوٹنے لگی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میوہ صنعت بچانے کیلئے بروقت اقدام اٹھانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ میوہ صنعت یہاں آبادی کی اقتصادی بحالی کیلئے ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور اس صنعت کوبچانا اقتصادیات کو بچانے کے مترادف ہی ثابت ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی برسوں سے میوہ صنعت کو موسمی خرابی کی وجہ سے کافی نقصان پہنچاجس کی بھرپائی ممکن نہیں ہوسکی ۔انہوں نے کہا کہ اب چونکہ سیزن عروج پر ہے اور میوہ جات تیار ہونے کو ہے جس کے ساتھ زمینداروں کی امیدیں وابستہ ہوئی ہیں ۔اس سلسلے میں انہوں نے محکمہ ہاٹی کلچرل کے حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو سنجیدہ لیتے ہوئے جانکاری کیمپ منعقد کئے جائیں اوران میں ماہرین زمینداروں کو بروقت تدارک کرنے کیلئے موزون ادویات استعمال کرنے کا مشورہ دیں گے تاکہ میوہ صنعت تباہ ہونے سے بچ سکے ۔

Comments are closed.