
جموں کشمیر کے ہسپتالوں کو دیگر امراض میں مبتلاء مریضوں کیلئے محفوظ کرنے میں انتظامیہ ناکام
پرائیویٹ ہسپتالوں اور نجی کلینک چلانے والوں نے مجبور مریضوں کو لوٹنے کا سلسلہ کیا دراز
سرینگر/15اگست / جموں کشمیر میں ہسپتالوں کو محفوظ رکھنے میں یوٹی انتظامیہ ناکام ہوچکی ہے جس کے نتیجے میں مختلف مہلک امراض میں مبتلاء افراد بغیر علاج کے ہی اپنے گھروں میں دم توڑ دیتے ہیں ۔ دوسری طرف پرائیویٹ ہسپتالوں اور نجی پریکٹس کرنے والے ڈاکٹر وں نے عوام کو دو دو ہاتھوں لوٹنے کا سلسلہ دراز کردیا اگرچہ اس عالمی وبائی بیماری میں وہ غریب عوام کو راحت پہنچانے میں اپنا رول اداکرسکتے تھے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق عالمی وبائی بیماری کووڈ19نے جموں کشمیر خاص کر وادی کشمیر کو پوری طرح سے اپنی چپیٹ میں لے لیا ہے اور آئے روز سینکڑوں کی تعداد میں افراد اس وبائی مرض میں مبتلاء ہوجاتے ہیں ۔مختلف مہلک افراض میں مبتلاء مریض جن میں کینسر کے مریض، گردوں کے مریض، چھاتی کے امراض میں مبتلاء مریض اور دل و ہائپر ٹنشن مریض شامل ہیں کو خداکے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے کیوں کہ ہسپتالوں میں کووڈ کے بغیر کسی دوسری بیماری کا علاج و معالجہ نہیں کیا جاتا جس کے باعث اب لوگ اپنے ہی گھروں میں تڑپ تڑپ کر جان دیتے ہیں ۔ ہسپتالوں کے بغیر اب آئے روز لوگ دل کا دورہ پڑنے سے ،بلڈ پریشر زیادہ ہونے سے اچانک فوت ہوجاتے ہیں اوراس طرح کی اچانک اموات میں اضافہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں سخت تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ دوسری طرف پرائیوٹ ہسپتال اور پرائیوٹ پریٹکس کرنے والے ڈاکٹروں نے مجبور مریضوں کو دو دو ہاتھوں لوٹنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑ دی ہے ۔ اس عالمی وبائی بیماری میں پرائیویٹ کلینکوں کا عوام کی خدمت کرنے اور غریب مریضوں کو راحت پہنچانے میں اہم رول رہتا تاہم دنیا کی حوس اور زیادہ سے زیادہ پیسے کمانے کی لالچ نے ان کے اندر انسانیت کے جذبہ کو بھی ختم کردیا ہے اور ان کا دین و ایمان صر ف اب مال و جائیداد بن گیا ہے ۔ سی این آئی
Comments are closed.