بھارت امن کے حق میں لیکن کسی کا آنکھ دکھانا منظور نہیں،مسلح افواج ہر چیلنج کا بھرپور جواب دینے کی اہل / راجناتھ سنگھ

پڑوسی ممالک کے ساتھ بات چیت کے ذریعے معاملات کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی جانی چاہئے

لداخ کو مرکزی علاقہ بنانے کے پیچھے عسکریت پسندی کا خاتمہ، معاشی ترقی اورچند بنیادی وجوہات تھیں

سرینگر/28جون: مشرقی لداخ سے چین اور پاکستان کے نام واضح پیغام میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت ‘گلوان کے بہادروں’ کی قربانی کو کبھی فراموش نہیں کرے گا اور اس بات پر زور دیا کہ ملک کی مسلح افواج ہر چیلنج کا بھرپور جواب دینے کی اہل ہیں۔انہوںنے کہا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ بات چیت کے ذریعے معاملات کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی جانی چاہئے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اگر کوئی اس کو دھمکی دینے کی کوشش کرتا ہے تو بھارت برداشت نہیں کرے گا۔سی این آئی کے مطابق دورے لداخ کے دوسرے دن بارڈر روڈس آرگنائزیشن کے زیر تعمیر 63 انفرا پراجیکٹس کے افتتاح کے موقع تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا کہ پڑوسی ممالک کے ساتھ بات چیت کے ذریعے معاملات کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی جانی چاہئے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اگر کوئی اس کو دھمکی دینے کی کوشش کرتا ہے تو بھارت برداشت نہیں کرے گا۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت ان فوجیوں کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گا جنہوں نے ملک کے لئے وادی گلوان میں اپنی جانیں قربان کیں۔میں یہ بھی کہنا چاہتا ہوں کہ ملک ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گا۔ انہوں نے فوج کی طرف سے اس دوران دکھائی گئی بہادری کی تعریف کی اور کہاکہ ملک کو اس پر فخر ہے۔وزیر دفاع نے کہاکہ ہندستان پڑوسی ممالک کے ساتھ بات چیت کے ذریعہ مسائل کا حل نکالنے کی خواہش رکھتا ہے لیکن ملک کی حفاظت کے ساتھ کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہم عالمی امن کے پجاری ہیں۔ ہم ہتھیار بھی اٹھاتے ہیں تو امن کے قیام کے لئے۔ ہندستان نے آج تک کسی بھی ملک پر نہ تو حملہ کیا ہے نہ ہی کسی بھی ملک کی ایک انچ زمین پر ہم نے قبضہ کیا ہے۔ مرکزی وزیر نے ملک کے بہت سے شعبوں میں رابطے کو یقینی بنانے میں بی آر او کے کردار کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ ‘ملک کی ترقی میں رابطے کی بہت اہمیت ہے۔ بی آر او نے ملک کے بیشتر علاقوں کو جوڑنے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔’انہوں نے مزید کہا کہ لداخ کو مرکزی علاقہ بنانے کے پیچھے عسکریت پسندی، معاشرتی اور معاشی ترقی کی چند بنیادی وجوہات تھیں۔ خطے کو یونین ٹریٹری بنائے جانے کے بعد عسکریت پسندی کے واقعات کم ہوگئے ہیں۔ یہاں سرمایہ کاری لانے اور انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لئے مرکز کی طرف سے بہت سے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔راجنا تھ سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جلد ہی لداخ میں انتخابات کے لئے یہاں کے سیاسی رہنما سے ملاقات کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی چاہتے ہیں کہ جموں وکشمیر اور لداخ میں سیاسی عمل شروع ہو۔ وزیر اعظم پہلے ہی جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں سے بات کر چکے ہیں۔ وہ جلد ہی لداخ کے لوگوں سے بھی بات کریں گے۔

Comments are closed.