اوڑی کے سلطانکڑی علاقے میں بھیانک آتشزدگی واقعہ ; ماں ، بیٹے کے بعد گھر کا مالک بھی اسپتال میں زندگی کی جنگ ہار گیا ، مہلوکین کی تعداد 4پہنچ گئی

سرینگر/18فروری: سرحدی قصبہ اوڑی کے سلطانکڑی علاقے میں بھیانک آتشزدگی واقعہ میں ماں بیٹے کی ہلاکت کے بعد اسپتال میں زیر علاج گھر کا مالک بھی زخموںکی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا جس کے ساتھ ہی آتشزدگی کے واقعہ میں ایک ہی کنبے کے 4افراد موت کی آغوش گئے ۔ سی این آئی کے مطابق سلطانکڑی علاقے میں 7فرور ی کو بھیانک آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا جس میںایک ہی کنبے کے پانچ افراد جھلس کر زخمی ہو گئے تھے ۔ آگ کی واردات میں جھلس کر زخمی ہونے والے تمام افراد کو علاج و معالجہ کیلئے اسپتال منتقل کر دیا گیا جن میںسے پہلے ہی روز ایک زخمی کی موت واقع ہوئی تھی جبکہ بعد میں بیٹے کی موت کے دو دنوں کے بعد ماںبھی زخمیوںکی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا تھا اور کنبے کا آخری فرد اور مالک گھر اسپتال میںزیر علاج تھا جو جمعرات کی صبح زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا ۔ معلوم ہوا ہے کہ مالک گھر عبد الرشید خان نے آج سرینگر کے ایک اسپتال میں آخری سانس لی جس کے ساتھ ہی آتشزدگی کے اس واقعہ میں مہلوکین کی تعداد 4تک پہنچ گئی ۔ قابل ذکر ہے کہ7فروری کو اوڑی کے سلطانکڑی علاقے میں آگ کی ایک واردات کے دوران ایک ہی گھر کے پانچ افراد جھلس کر زخمی ہوئے تھے۔زخمیوں میں ساجد احمد، عبد الرشید خان،روشی بیگم،واحد احمد اور مافد احمد شامل تھے۔ساجد اور واحد 14فروری کو زخموں کی تاب نہ لاکر سرینگر کے اسپتال میں جاں بحق ہوگئے۔واحد کی ماں ،روشی بیگم 16فروری کودم توڑ بیٹھی جبکہ اْس کے شوہر عبد الرشید خان نے آج سرینگر کے ایک اسپتال میں آخری سانس لی۔ اسی دوران جو نہی گھر کے مالک کی موت کی خبر علاقے میںپھیل گئی تو وہاں قیامت صغریٰ بپا ہوئی اور فضا ماتم کدہ تھی ۔ ادھر / جمو ں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے سلطان ڈکی اوڑی میں آگ کی ہولناک واردات میں ایک کے کنبے 4افراد کے لقمہ اجل بن جانے پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے اور انتظامیہ کی بے حسی پر زبردست برہمی کا ظاہر کی ہے۔ پارٹی کے شمالی زون کے نائب صدر ڈاکٹر شیخ شفیع نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ سلطان ڈکی اوڑی میں گذشتہ ہفتے رونما ہوئی آگ کی ہولناک واردات میں ایک ہی کنبے کے 3افراد لقمہ اجل بن گئے اور آج اسی کنبے کا ایک اور زخمی بھی زخموں کی تاب نہ لاکردم توڑ بیٹھا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ آج تک انتظامیہ کی طرف سے کوئی بھی اہلکار یا افسر نے متاثرین کے پاس آنے کی زہمت گوارا نہیں کی۔ انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر بارہمولہ سے اپیل کی کہ متاثرین کے حق معقول اور مناسب ایکس گریشیا ریلیف فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اوڑی میں آئے روز ہورہی پُراسرار آگ کی واردات کے پیچھے کے حقائق جاننے کیلئے بھی تحقیقات کے احکامات صادر کئے جانے چاہئے۔

Comments are closed.