نوا کدل کے بعد سکہ ڈافر سرینگر میں دوران شب آگ کی ہولناک واردات ; نصف درجن رہائشی مکانات خاکستر ، مال و جائیداد راکھ کی ڈھیر میں تبدیل ، فائر سروس آفیسر بھی زخمی

سرما کے ایام کے دوران لوگ الیکٹرانک چیزوں کا احتیاط سے استعمال کریں / ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروس

سرینگر/18جنوری: آتشزدگی کے بڑھتے واقعات کے بیچ سرینگر کے سکہ ڈافر علاقہ میں شانہ آگ کی واردات میں کئی رہائشی مکانات خاکستر ہو گئے جس کے نتیجے میں چھ کنبے کھلے آسمان تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ آگ بجھانے کی کارورائی کے دوران دو فائر اینڈ ایمرجنسی سروس اہلکار زخمی ہو گئے ۔ ادھر ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروس نے لوگوں سے تاکید کی ہے کہ وہ موسم سرما کے ایام میںالیکٹرانک چیزوں کا استعمال احتیاط سے کریں ۔ سی این آئی کے مطابق سرینگر کے سکہ ڈافر علاقے میں دوران شب آگ کی ہولناک واردات میںنصب درجن کے قریب رہائشی مکانات خاکستر ہو گئے ہیں ۔ سٹی رپورٹر کے مطابق اتوار کی رات دیر گئے گندر پورہ چوک سکہ ڈافر علاقے میں ایک رہائشی مکان سے آگ پُر اسر ار طور پر نمودار ہوئی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے ہولناک رخ اختیار کیا اور اپنے آس پاس کئی مکانوں کو اپنی لپیٹ میں لیا ۔ آگ کی خبر ملتے ہی مقامی لوگوں نے محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی اہلکاروں کو مطلع کیا جنہوں نے جائے واردات پر پہنچ کر آگ بجھانے کیلئے مقامی لوگوں کے ہمراہ کارورائی شروع کر دی ۔ اور جب تک آگ پر قابو پا لیا گیا تب تک آگ میں نصف درجن کے قریب مکانات جل کر خاکستر ہو گئے تھے اور ان میںموجود ساز و سامان راکھ کی ڈھیر میں تبدیل ہو گیا ۔ آگ بجھانے کی کارورائی کے دوران فائر اینڈ ایمر جنسی سروس کا ایک سب انسپکٹر زخمی ہوگیا جو آگ پر قابو پانے کے دوران مکان سے گر گیا۔سٹی رپورٹر کے مطابق جن مکانوں کو آگ کی اس واردات میں نقصان پہنچا اْن کے مالکان میں محمد امین لون،شبیر احمد لون،مرحوم غلام احمد بٹ، محمد دلاور بٹ،محمد اسلم بٹ اور غلام محمد بٹ شامل ہیں۔ حکام کے مطابق آگ پر قابو پانے کے دوران فائر اینڈ ایمر جنسی سروس کا ایک سب انسپکٹر نور عالم خان ایک مکان سے گر کر زخمی ہوگیا جسے علاج و معالجہ کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا۔قابل ذکر ہے کہ سرینگر میں گذشتہ24گھنٹوں کے دوران ایسی تیسری واردات ہے۔ اسی دوران ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ فائر اینڈ ایمرجنسی سروس بشیر احمد نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سرما کے ان ایام کے دوران الیکٹرانک چیزوں کا صیح طریقہ سے استعمال کریں ۔ انہوںنے کہا کہ الیکٹرانک چیزوں میں شارٹ ہونے کے باعث آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔ سٹی رپورٹر کے مطابق آگ کی وارات کی جگہ کچھ خواتین بھی آنسو بہا رہی تھی جنہوں نے کہا کہ آگ کی واردات نے ان کے تمام خوابوںپر پانی پھیر دیا اور سب کچھ راکھ کی ڈھیر میں تبدیل ہو گیا ۔ (سی این آئی )

Comments are closed.