پانی کی جمی ہوئی پائپوں کو کس طرح سے پگھلایا جائے ; محکمہ پی ایچ ای نے لوگوںکیلئے کچھ مفید مشورے دئے ہیں

سرینگر/15جنوری: وادی کشمیرمیںشبانہ منفی درجہ حرارت کے نتیجے میں آبی ذخائراور نل جم جاتے ہیںجس کے نتیجے میں لوگ پانی کی ایک ایک بوند کیلئے ترستے ہیں ۔ اس سلسلے میں محکمہ پی ایچ ای نے لوگوں کو کئی مفید مشورے دئے ہیںتاکہ منجمد نل کو پھگلایا جائے ۔ کرنٹ نیوزآف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں ان دنوں ہر صبح لوگ جمے ہوئے پانی کے پائپوں کو پگھالنے میں لگے رہتے ہیں کیوں کہ ان جمی ہوئی پانی کی سپلائی پائیپوں سے پانی کی ایک بوند بھی آگے نہیں جاپاتی ہے ۔ جو پینے کے پانی کی فراہمی میں رکاوٹ ہیں۔ لوگوں کو اپنے گھروں پر پائپوں کو غیرپگھلانے کیلئے کیا کرنا چاہئے ، اور انہیں دوبارہ جم جانے سے روکنے کے لئے کیا کرنا چاہئے؟ چیف انجینئر جل شکتی افتخار احمد وانی نے بتایا کہ لوگوں کو پائپوں پر ہلکا گرم پانی ڈالنا چاہئے ، لیکن اگر یہ کام نہیں کرتا ہے تو انہیں اس سے پرہیز کرنا چاہئے اور زیادہ گرم پانی جمے ہوئے نلوں پر نہیں ڈالنا چاہئے انہوں نے متنبہ کیا کہ بہت زیادہ گرم پانی چھڑکنے سے پائپ پھٹ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پائپوںجم جانے سے کو روکنے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھیلے یا فائبر سے پائپوں کو ڈھانپنا چاہئے لوگ نلکوں کو تھوڑا سا کھلا بھی رکھ سکتے ہیں اور صبح تک پانی کو مسلسل گرنے دینے سے بھی نل جمیں گے نہیں ہیں۔جبکہ پانی کی پائپوںکو زمین کے اندر رکھنا بھی مدد گار ثابت ہوسکتا ہے ۔واضح رہے کہ سری نگر میں جمعرات کے روز منفی 8.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ، جو 1991 کے بعد سے جنوری میں سب سے زیادہ سرد درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا تھا۔

Comments are closed.