شہر سرینگرمیں بی ایس این ایل فائبر صارفین کیلئے سردرد ؛برفباری کے دس روز بعد بھی انٹرنیٹ سہولیت سے محروم ، متعلقہ حکام سے توجہ کی اپیل

سرینگر/14جنوری: شہر سرینگر میں تیز رفتار انٹرنیٹ حاصل کرنے کیلئے اگرچہ بی ایس این ایل فائبر کو چُن لیا تھا تاہم کمپنی صارفین کو بہتر سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے جس کے نتیجے میں صارفین بی ایس این ایل فائبر کی ناقص سروس سے پریشان ہوچکے ہیں ۔ صارفین کے مطابق برفباری کے نتیجے میں اگرچہ سروس معطل رہی تاہم اب دس دن گزرنے کے بعد بھی صارفین کو انٹرنیٹ کی سہولیات دستیاب نہیں ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق بی ایس این ایل کی جانب سے فائبر خدمات اگرچہ صارفین کو فراہم کی گئیںہیں تاہم کمپنی صارفین کو بلا خلل انٹرنیٹ کی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ۔ شہر سرینگر کے اکثر صارفین کی شکایت ہے کہ بی ایس این ایل فائبر جب سے انہوںنے لگوایا ہے تب سے اس میں کوئی نہ کوئی پریشانی ہوتی ہی رہتی ہے ۔ صارفین کے متعدد علاقہ جات جن میں رعناواری، خانیار، نوہٹہ ،کرانگر اور دیگر علاقہ جات سے تعلق رکھنے والے صارفین نے الزام لگایا ہے کہ برفباری سے آج تک ان علاقہ جات میں بی ایس این ایل فائبر بے کار پڑے ہیں اور جب بھی متعلقہ افراد سے اس بارے میں پوچھا جاتا ہے تو وہ کہتے ہیں کہ ہم کچھ نہیں کرسکتے کیوں کہ ہمارے پاس نہ افرادی قوت ہے اور ناہی ٹھیک کرنے کیلئے کوئی آلات یا مشنری ہے ۔ صارفین نے کہا کہ حد تو یہ ہے کہ متعلقہ ملازمین صارفین کے ساتھ بدتمیزی کے ساتھ بھی بات کرتے ہیں جس کے نتیجے میںصارفین ذہنی کوفت کے شکار ہوئے ہیں ۔ صارفین نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ برف باری کو اب 10روز سے بھی زائدہ عرصہ ہوگیا ہے لیکن بی ایس این ایل فائبر سروس ہنوز ٹھپ ہے جبکہ صارفین کو کمپنی کی طرف سے بل برابر موصول ہورہی ہے جس میں ایک بھی پیسہ کی کمی نہیں کی گئی ہے ۔ صارفین نے یہ بھی الزام لگایاہے کہ پہلے تو کمپنی کی طرف سے کہا گیا تھا کہ کم سے کم پلان 499ہے جبکہ صارفین کو ہر ماہ 575سے زائد رقم کی بلیں بھیجی ہے ۔انہوںنے بی ایس این ایل کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں مداخلت کرکے فائبر صارفین کی پریشانیوں کا ازالہ کرنے کیلئے عملی اقدامات اُٹھائیں۔

Comments are closed.