خطہ پیر پنچال کے آرپار شدید برفباری کی قہر سامانیاں،کہیں جانی نقصان تو کہیں مالی

کپواڑہ میںبزرگ خاتون اور سرینگر میں سی آر پی آیف آفیسر برف کے نیچے دب جانے سے ازجاں

50سے زیادہ رہائشی مکانات اوردیگر ڈھانچے تباہ،6گاڑیوں،5آٹور کھشائوں اور متعدددکانات کو شدید نقصان
کولگام میں 25کنبوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا گیا ، کیلر شوپیان میں اسپتال نہ وقت پر پہنچنے سے شہری لقمہ اجل

سرینگر/06جنوری/سی این آئی// پیر پنچال کے آر پار ہوئی بھاری برفباری نے تباہی مچا دی ہے ۔ شہر سرینگر سمیت وادی کے شمال و جنوب ووسطی کشمیر میں قریب 50رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچ گیا ہے ۔ ادھر شمالی ضلع کپواڑہ کے ترہگام علاقے میں اس وقت کہرام مچ گیا جب ایک بزرگ خاتون برف کے نیچے آگر لقمہ اجل بن گئی جبکہ سرینگر کے حضرت بل علاقے میںسی آر پی ایف سب انسپکٹر شیڈ کے نیچے آکر موت کی آغوش میں چلا گیا ۔ اسی دوران کیلر شوپیان میں ایک بزرگ شہر ی جو کہ علیل تھا اسپتال وقت پر نہ پہنچنے سے لقمہ اجل بن گیا ۔ ادھر تودے گر آنے کی وارننگ جاری ہونے کے ساتھ ہی کولگام میں 22کنبوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے ۔ادھر گاندربل کے گنڈ علاقے میں بھی درجنوں کنبوں کو بحفاظت محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا گیا ۔ سی این آئی کے مطابق ؎وادی میں سفید سنامی نے اپنا قہر بپا کیا ہے جس کی وجہ سے وادی کے مختلف علاقوں میں مکانان ، بجلی کے کھمبے ، پُل اور درخت گر گئے ہیں ۔انتظامیہ نے جنوبی کشمیر کے کنڈ علاقہ سے 22کنبوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے ۔ خیال رہے کہ یہ وہی وہ لوگ ہیں جو 2005میں کنڈ قاضی گنڈ میں آئی برفانی سونامی سے متاثرہ تھے اور اُس وقت درجنوں مکانات برف کے تودوں کی زد میں آکر زندہ دفن ہونے والوں میں 250افراد لقمہ اجل بن گئے تھے اور انہیںکنبوں سے تعلق رکھنے والے بچے ہوئے افراد کیلئے نئی بستی قائم کی گئی تھی تاہم آج ایک بار پھر ان کی قیامت خیز واقع کی یاد تازہ ہوئی ۔ جس کو مد نظر رکھ کر مکینوںنے اپنے مکانات کو چھوڑ کر محفوظ جگہ تلاش شروع کی ۔ ادھر شمالی ضلع کپوارہ کے ترہگام علاقے میں بدھ کوایک بزرگ خاتون برف کے نیچے آگر لقمہ اجل بن گئی۔ مذکورہ خاتون کی شناخت مسمات رحمت زوجہ محمد سبحان ملک ساکن ترہگام کے طور ہوئی ہے۔عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ رحمت اپنے مکان کے باہر تھی جب مکان کی چھت پر موجود بھاری برف گر آئی اور رحمت اس کے نیچے آکر دب گئی۔ مقامی لوگوں نے بچائی کارروائی شروع کی تاہم وہ رحمت کی زندگی کو نہ بچاسکے۔اس دوران گذریال کرالہ پورہ میں محمد اکبر لون کے رہائشی مکان کا چھت ٹوٹ گیاجبکہ اس کے علاوہ سرینگر کے حضرت بل علاقے میں بدھ کو ایک سی آر پی ایف سب انسپکٹر اْس وقت لقمہ اجل بن گیا جب وہ نیشنل کانفرنس سے وابستہ سابق قانون ساز کے گھر کے باہر ڈیوٹی انجام دے رہا تھا۔معلوم ہوا ہے کہ کے مطابق سب انسپکٹر ایچ سی مرمو جس کا تعلق115ویں بٹالین سے تھا، سابق ایم ایل اے حضرت بل سید محمد آخون کے گھر کے باہر شیڈ کے نیچے آکر بری طرح زخمی ہوگیا۔اْسے نزدیکی اسپتال لیجایا گیا جہاں سے اْسے سکمز صورہ منتقل کیا گیا تاہم وہاں اْسے مردہ قرار دیا گیا۔ ادھر معلوم ہوا ہے کہ بشیر احمد فمدہ ساکنہ بٹہ بٹہ فوجن کیلر نامی بزرگ شہری جو کہ علیل تھا کو اسپتال پہنچانے کی کوشش کی گئی تاہم رابطہ سڑکیں بند ہونے کے باعث وہ وقت پر اسپتال نہ پہنچ سکا جس کے نتیجے میں اس کی راستے میںہی موت واقع ہوئی ۔ ادھر خطہ پیر پنچال کے آر پار بھاری برفباری کے نتیجے میں 50سے زائد رہائشی مکانات اور دیگر ڈھانچے یا تو منہدم ہوئے یا شدید نقصاپہنچا ہے ۔ جس کے نتیجے میں اس پُر اخطر موسمی صوتحال میں کئی کنبے اپنے آیشانوں سے محروم ہوچکے ہیں ۔جبکہ بھاری برفباری کے نتیجے میں 6گاڑیوں ، 5آٹور رکھشائوں اور متعدد دکانات کو بھی نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے ۔خطہ پیر پہنچال کے آر پار 3جنوری سے شروع ہوئی برفباری 6جنوری صبح تک جاری رہنے کے نتیجے میں لوگوںکو جہاں شدید دشواریاں پیش آئیں وہی پر بھاری برفباری کی زد میں آکر کئی گاڑیوں ، دکانات اور رہائشی مکانات تباہ ہوئے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل میںعلی محمد بٹ ولد غلام احمد بٹ کا رہائشی مکان شدید برفباری کے نتیجے میں ڈہہ گیا تاہم مقامی لوگوںکی بروقت مدد سے مکینوںکو بحفاظت باہر نکالا گیا ۔ ادھر ضلع گاندربل کے ہی قصبہ کنگن اور سونہ مرگ میں بھاری برفباری کے نتیجے میںدیگر 6رہائشی مکانات اور دیگر ڈھانچوں کو شدید نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے ۔ کنگن کے بالائی علاقے میں تین کوٹہار بھی برف کے نیچے دب گئے۔ ادھر بارہمولہ کے قصبہ اُوڑی میں 4رہائشی مکانات اور4شیڈوں کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔ یہاں عبدالطیف بروال ساکن نمبلا اوڑی، سیدہ راضہ فاطمہ اور سید گلزار حسین ساکن دانی سیدن اوڑی کے رہائشی مکانات بھاری برف کے نیچے دب گئے ہیں ۔جبکہ اوڑی کے ہی اور گائوں میں مزید ایک رہائشی مکان اور تین گائو خانے ڈہہ گئے اس کے علاوہ اوڑی بالا میں ایک مکان اور ایک شیڈتباہ ہوا ہے ۔ دریں اثناء وسطی کشمیر کے ضلع بڈگامیں 2رہائشی مکانات اور دودیگرڈھانچوںکو نقصان پہنچا ہے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کھاگ بڈگام میں ریاض احمد شیخ اور غلام محی الدین بٹ کے مکانات شدید برفباری کے نیچے آکر منہدم ہوئے تاہم مقامی گائوں والوں نے مکینوں کو بحفاظت باہر نکالنے میں کامیابی حاصل کرلی ۔ ادھر سرحدی ضلع کپوارہ میں گزریال اور شرمال لاچھ علاقوں میں کئی مکانا ت کو نقصان پہنچاہے ۔ شبیر احمد شاہ ولد محمد مقبول شاہ اور ایک شہری کے مکانات بھاری برف سے ڈہہ گئے ۔ ادھرکپوارہ کے لالپورہ، لولاب ،ترہ گام اور دیگر علاقوں میں بھی کئی مکانات کو نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے ۔کپوارہ میں ہی ایک دکان اور 2گاڑیوںکو نقصان پہنچا ہے ۔ دریں اثناء ضلع شوپیاں یں جاوید احمد خان کا رہائشی مکان بھاری برفباری کے نتیجے میں مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے ۔کولگام میں ایک گاڑی اور شوپیاں میں ایک نجی گاڑی کو نقصان پہنچا ہے ۔دریں اثناء رعناواری میں ایک آٹو رکھشاء ،خانیار میں ایک اور نوہٹہ میں ایک آٹو رکشھا اور 2گاڑیوں کو نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے ۔ اس دوران ڈلگیٹ میں 2آٹور رکھشائوں اور ایک گاڑی کو نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے ۔ جبکہ سرینگر کے پائین شہر میں متعدد دکانات کو نقصان پہنچاہے۔( سی این آئی)

Comments are closed.