
ہمیں جب یہاںکے شہری حقوق نہیںتو ہمارا یہاں رہنے کا کیا مقصد ہے ؟ / پاکستانی نژاد کشمیری بہوئوں کی فریاد
ہمیں پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں واقع اپنے آبائی علاقوںکو روانہ کیا جائے
سرینگر/04جنوری: کشمیر کو خود کیلئے غیر محفوظ قرار دیتے ہوئے پاکستانی نژاد کشمیری بہوئوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں واقع اپنے آبائی علاقوںکو روانہ کیا جائے ۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیوں کر ان کی آواز کو سنتا نہیںہے ۔ اور جب ہم یہاں کے رہائشی ہی نہیںہے تو ہمارا یہاں رہنے کی کوئی وجوہات نہیں ہے ۔ سی این آئی کے مطابق سرینگر کے پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی نژاد کشمیری بہوئوں نے کہا کہ پاکستانی ایمبسی ہر ماہ وزارت خارجہ کو تحریری طور پر کہتی ہے کہ کشمیر میں درماندہ پاکستانی خواتین کو واپس اپنے گھروں کو جانے کی اجازت دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام حکومت ہند کی جانب سے ایسا نہیں کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم حکومت ہند سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیںاپنے گھروں کو واپس جانے کی اجازت دی جائے ۔ انہوںنے کہا کہ حکومت نے ہمیں یہاںکے شہری تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے تو کن وجوہات کی بنا پر ہمیں یہاں روک دیا گیا اور کیوں ہمیں واپس جانے کی اجاز ت نہیں دی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے انتظامیہ کے پر دروازے پر دستک دی تاہم کسی نے ہماری آواز کو نہیں سنا اور ہمیں آواز صدا بہ صحر کر دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ جب پاکستانی نژاد خاتون نے ڈی ڈی سی انتخابات میں شرکت کی اور انہیں اس کی اجازت دی گئی تو ہماری آواز کو کیوں سنا نہیںجا تاہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم انصاف چاہتے ہیں اور یہاں کی سرکار سے اپیل کرتے ہیں کہ اگر ہمیں یہاں کے شہری حقوق نہیںہے تو ہمیں واپس اپنے علاقوں کو جانے کی اجازت دی جائے ۔ انہوںنے کہا کہ ہم یہاں کافی مشکلات سے دوچار ہے اور حکومت ہند و پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیںکہ ہمارے مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے فوری طور پر اقدامات اٹھائیں جائے اور ہمیں واپس پاکستانی زیر انتظام کشمیر اپنے علاقوںکو جانے کی اجازت دی جائے ۔
Comments are closed.