
کڑاکے کی ٹھنڈ کے باوجو د بھی معروف سنڈے مارکیٹ میں لوگوں کا بھاری رش رہا
چھوٹ کے نام پرلوٹ کا بازار بھی گرم تھا ، لوگوں نے دن بھر جم کر خریداری کی
سرینگر/27دسمبر: کڑاکے کی ٹھنڈ کے باوجو د بھی سرینگر کے معروف سنڈے مارکیٹ میں لوگوں کی بھاری رش دیکھنے کو ملا اور سخت گہما گہمی کے دوران لوگوں نے اشیاء خوردنی کے ساتھ ساتھ ملبوسات اور دیگر سازوسامان کی خریدوفروخت کی۔اسی دوران ناجائیز منافع خوروں کی طرف سے چھوٹ کے نام پر لوٹ کا بازار گرم تھا اور لوگوں کو دو دو ہاتھوں لوٹنے کی کوئی بھی کثر باقی نہیں چھوڑی گئی ۔سی این آئی سٹی رپورٹر نے اس ضمن میں مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ یخ بست ہوائیوں کے باجود بھی شہر سرینگر کے مشہور سنڈے مارکیٹ میں غیر معمولی رش دیکھنے کو ملا جس دوران لوگوں کی بڑی تعداد نے آج بھی ملبوسات کے ساتھ ساتھ دیگر اشیائے ضروریہ کی خریداری کی۔ بھاری عوامی رش کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سرینگر کے لالچوک، گھنٹہ گھر، ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ، اوت پولو گرونڈ کے علاوہ دیگر علاقوں کے بازاروں میں تل دھرنے کو جگہ نہیں تھی کیونکہ سڑکوں پر جگہ جگہ پر چھاپڑی فروشوںنے چھاپڑی لگائی تھی جن پر ملبوسات کے ساتھ ساتھ کھلونے کی چیزیں سجائی گئی تھی۔ لالچوک میں لوگوں صبح سے ہی خریداری کرنے میں مصروف رہے تاہم منافع خوری عروج پر تھی اور محکمہ امور صارفین کے چیکنگ سکارڈ وں کا کوئی اتہ پتہ نہیں چل تھا ۔سنڈے مارکیٹ میںلوگوں کی آمدصبح سے شروع ہو گئی اور اس سلسلے میں لالچوک میں دن بھر لوگ خریداری میں مصروف دکھائی دئے۔ چنانچہ دن گزرنے کیساتھ ساتھ شہر سرینگر کے بازاروں میں رش بڑھتا گیااورلوگ خریداری میں مصروف تھے۔ لوگ جن میں خواتین کی بڑی تعداد شامل تھی ،اشیائے ضروریہ اور خوردنوشی کے دیگر چیزوں کی خریداری میں مصروف تھے۔ بھاری رش کی وجہ سے سڑکوں پر ٹریفک جام کے مناظر دیکھنے کو ملے جس کی وجہ سے لوگوں کو چلنے پھرنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔اسی دوران ناجائیز منافع خوروں کی طرف سے لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم کر رکھا تھا اور چھوٹ کے نام پر لوٹ کا بازار گرم کیا گیا تھا ۔سی سی آئی سٹی رپورٹر کے مطابق منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کی طرف سے چیزوں پر نقلی لیبل لاگر لوگوں کو بے قوف بنانے اور ان کو لوٹنے کے لئے کاروائیاں دن بھر عروج پر تھی اور اس کے لئے چیکنگ اسکاڈ کا کئی نام و نشان موجود نہیں تھا ۔ادھرپوری وادی میں مہنگائی اور مافیا ازم کو تقویت پہنچائی جار ہی ہے غریب لوگوں کا جینا ناممکن ہو کر رہ گیا ہے اور انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کو راحت پہنچانے کے ضمن میں صرف دعوئے اوروعدئے کئے جا رہے ہیں جنہیں حقیقت کے ساتھ کوئی واسط نہیں ۔
Comments are closed.