جموں کشمیر کے طلبہ سمیت 1.36کروڑ طلبہ کیلئے سکالرشپ سکیم میں اضافہ
مر کزی حکومت ہر سال تقریبا 6000 ہزار کروڑ روپئے اس مد میں خرچ کرے گی
سرینگر/24دسمبر: جموںکشمیر اور لداخ سمیت تمام یوٹیز اور ریاستوں کے غریب بچوں کیلئے پری میٹرک سکالر شپ میں پانچ گنا اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس طرح سے پوسٹ میٹرک اسکالرشپ کیلئے آئندہ پانچ سالوں میں چار کروڑ سے زیادہ اسکالرشپ دینے کے لئے 59000 کروڑ روپئے خرچ کرنے پر منظوری کی مہر لگادی ہے۔ موجودہ اضافہ کو اگر گزشتہ سالوں کے دوران چلتی رہی اسکیم کے ساتھ دیکھا جائے تو یہ پانچ گنا کے قریب اضافہ ہے۔ کیونکہ اب مرکزی حکومت ہر سال تقریبا 6000 ہزار کروڑ روپئے اس مد میں خرچ کرے گی جبکہ اب تک یہ رقم محض 1100کروڑ روپئے ہی تھے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق کابینہ میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں کشمیر اور لداخ سمیت دیگر یوٹیز اور ریاستوں کے غریب بچوں کیلئے پری میٹرک سکالر شپ میں مزید پانچ گنا زیادہ رقم خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مرکزی حکومت نے درج فہرست ذاتوں یعنی شیڈول کاسٹ کیلئے بڑی کرم فرمائی کرتے ہوئے اسکالرشپ کی مد میں پانچ گنا زیادہ رقم خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آج کابینہ کی میٹنگ میں پوسٹ میٹرک اسکالرشپ کیلئے آئندہ پانچ سالوں میں چار کروڑ سے زیادہ اسکالرشپ دینے کے لئے 59000 کروڑ روپئے خرچ کرنے پر منظوری کی مہر لگادی ہے۔ موجودہ اضافہ کو اگر گزشتہ سالوں کے دوران چلتی رہی اسکیم کے ساتھ دیکھا جائے تو یہ پانچ گنا کے قریب اضافہ ہے۔ کیونکہ اب مرکزی حکومت ہر سال تقریبا 6000 ہزار کروڑ روپئے اس مد میں خرچ کرے گی جبکہ اب تک یہ رقم محض 1100کروڑ روپئے ہی تھے۔سرکاری ذرائع کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے آج آئندہ پانچ برسوں میں درج فہرست ذاتوں کے 4 کروڑ سے زیادہ طلبا کے فائدے کے لئے مرکز کے ذریعہ چلائے جانے والی اسکیم ’درج فہرست ذاتوں سے تعلق رکھنے والے طلبا کے لئے بعد از میٹرک اسکالر شپس (پی ایم ایس۔ ایس سی)‘ میں بڑی اور نمایاں تبدیلیوں کو منظوری دی ہے تاکہ جموں کشمیر اور لداخ سمیت دیگریوٹیز اور ریاستوں میں درج فہرست ذاتوں کے طلبا اپنی اعلی تعلیم کامیابی کے ساتھ مکمل کرسکیں۔ کابینہ نے مجموعی طور پر 59048 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کو منظوری دی ہے، جس میں سے مرکزی حکومت 35534 کروڑ روپئے (60 فیصد) خرچ کرے گی اور باقی خرچ ریاستی حکومتیں اٹھائیں گی۔ اس سے موجودہ ’عہد بند ذمہ داری‘ کا نظام بدل جائے گا اور اس اہم اسکیم میں مرکزی حکومت کی حصہ داری میں اضافہ ہوگا۔ مرکزی امداد جو کہ 18۔2017 سے 20۔2019 تک کے دوران تقریباً 1100 کروڑ روپئے سالانہ تھی، میں پانچ گنا اضافہ کیا جائیگا جوکہ 21۔2020 سے 26۔2025 کے دوران سالانہ تقریباً 6000 کروڑ روپئے ہوگی۔درج فہرست ذاتوں کے لئے بعد از میٹرک وظیفے کی اسکیم طلبا کو گیارہویں جماعت سے کسی بھی بعد ازمیٹرک کورس کی تعلیم حاصل کرنے کی اجازت دیتی ہے اور اس کے تعلیم کے اخراجات حکومت پورے کرے گی۔ مرکزی حکومت اس کوشش پر بہت توجہ دینے اور مزید فروغ دینے کے لئے عہد بند ہے، تاکہ درج فہرست ذاتوں کے جی ای آر (اعلی تعلیم) پانچ سال کی مدت کے اندر قومی معیار تک پہنچ سکیں۔ تففصیلات درج ذیل ہیں: اس اسکیم میں توجہ غریب سے غریب طلبا کا اندراج کرنے، وقت پر ادائیگی کرنے، جامع جوابدہی، مسلسل نگرانی اور مکمل شفافیت پر مرکوز ہوگی۔ غریب سے غریب گھروں کے دسویں پاس کرنے والے طلبا کے ان کی پسند کے اعلی تعلیمی کورسز میں اندراج کے لئے ایک مہم شروع کی جائے گی۔ تخمینہ کے مطابق، 1.36 کروڑ ایسے غریب طلبا جو فی الحال 10 ویں جماعت کے بعد اپنی تعلیم جاری نہیں رکھ پا رہے ہیں، کو آئندہ پانچ سال میں اعلی تعلیمی نظام میں لایا جائے گا۔
Comments are closed.