فلو کی وجہ سے کووڈ اموات میں اضافہ ہوسکتا ہے؛ لوگ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا نہ چھوڑیں/ڈاک

سرینگر/29نومبر: ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا ہے کہ سردیوں میں لوگ فلو اور کووڈ وائرس ایک ساتھ متاثر ہوسکتے ہیں جس کے نتیجے میں متاثرہ مریضوں کو موت کا زیادہ خطرہ رہتا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر کے صد ر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ سردیوںمیں لوگ H1N1اور کووڈ19سے ایک ساتھ متاثر ہوسکتے ہیں جو کووڈ 19سے ہورہی اموات میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مشاہدے میں آیا ہے کہ کووڈ 19سے متاثرہ مریض اگر فلو سے بھی متاثر ہوگا تو اس کے مرنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔ ڈاک صدر نے کہا کہ برطانیہ میں وبائی مرض کے ابتدائی مرحلے کے دوران کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق دونوں وائرس سے متاثرہ افراد کی موت اکیلے کوویڈ 19 کے مقابلے میں 2.27 گنا زیادہ ہے اور انفیکشن کے بغیر ان کی موت کا امکان 5.92 گنا زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ قریب 20ہزار افراد کو اس جانچ میں شامل کیا گیا تھا جو دونوں یعنی فلو H1N1اور کووڈ 19سے متاثر تھے ۔ جانچ میں شامل مریضوں میں سے کل 58 دونوں وائرسوں میں مبتلاء تھے۔ انفیکشن میں مبتلا افراد میں سے 43 فیصد فوت ہوگئے ، ان کے مقابلے میں 27 فیصد صرف کورونیوائرس سے متاثر تھے۔ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ ایک وائرس سے متاثر ہوکر مریض کو دوسرا انفکشن ہونے کا زیادہ خطرہ بڑھتا ہے اگر ایک شخص کو فلو ہوتا ہے تو اس کی قوت مدافت کمزور ہوجاتاہے جس سے کوو19کا خطرہ ناک انفکشن ہوتا ہے اور مریض کو آخر کار آئی سی یو یا وینٹی لیٹر کی ضرورت ہوتی ہے ۔ڈاک صدر کا کہنا ہے کہ H1N1اور کووڈ19کی نشانیاں قریب قریب یکساں ہے جس کی وجہ سے دونوں میں فرق کرنا مشکل ہے اسلئے بہتر یہ ہے کہ اگر کسی شخص کو کسی انفکشن کی نشانیاں ظاہر ہوں تو اس کو چاہئے کہ دونوں وائرسوں کا ٹسٹ کرائے ۔ انہوں نے کہا کہ امسال کووڈ 19نے پہلے ہی لوگوں کو سخت پریشان کردیا ہے اسلئے اس برس فلوویکسین لینا انتہائی لازمی بن گیا ہے جو انسان کو فلوانفکشن کے ساتھ ساتھ کووڈ 19سے لڑنے کی بھی قوت فراہم کرتا ہے اور کووڈ سے کسی حد تک بچاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے ابھی تک فلو ویکسین نہیں لیا ہے تو وہ اب بھی لے سکتا ہے اور اس کو فلو سیزن کے کسی بھی وقت لیا جاسکتا ہے البتہ ابتداء میں لینا بہتر رہتا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈاک صدر نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ کووڈ 19سے جڑے ہدایت پر عمل کریں اور احتیاطی تدابیر کو نہ چھوڑیں۔

Comments are closed.