کوئلہ اور کانگڑیوں کی قیمت نے گوشت کو بھی مات دی؛ کانگڑی250سے لیکر 500روپے اور کوئلہ فی بوری 450سے 600روپے
سرینگر/13نومبر: وادی میں سردیاں شروع ہونے کے ساتھ ہی مقامی طور تیار ہونے والی کوئلہ اور کانگڑیوں کی قیمتوں کو پر لگ گئے ہیں جس کے نتیجے میں عام آدمی امسال کانگڑیاں اور کوئلہ خریدنے سے ہچکچاتا ہے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی میں موسم سرماء شروع ہونے کے ساتھ ہی کوئلہ اور کانگڑیوںکی قیمتیں آسمان پر پہنچادی جاتی ہے ۔ کوئلہ اور کانگڑیاں جو یہاںمقامی طور پر ہی تیار کی جاتی ہے کی قیمتیں میں اضافہ ہونے کے نتیجے میں عام لوگ پریشان ہوگئے ہیں اور نئی کانگڑیاں خریدنے میں ہچکچاتے ہیں ۔ معلوم ہوا ہے کہ کوئلہ ایک بوری کی قیمت 350، 450سے لیکر 600روپے تک ہے ۔ جبکہ کانگڑیوںکی قیمت 250سے لیکر 500روپے تک ہے ۔ کئی شہریوںنے بتایا کہ وادی میں سردی کے نتیجے میں یہاں پر لوگ زیادہ تر کانگڑیوں کا ہی استعمال کرتے ہیں جس سے بجلی کی بچت بھی کافی حد تک ہوجاتی ہے کیوں کہ ہر کسی کمرے میںروم ہیٹر نہیں لگایا جاسکتا اسلئے کانگڑیاںہی استعمال میں لائی جاتی ہے جبکہ یہ وادی کشمیر میں صدیوں سے استعمال کی جارہی ہے تاہم مقامی سطح پر تیار ہونے کے نتیجے میں بھی کانگڑیوں کی قیمتوںمیں بے تحاشہ اضافہ کردیا گیا ہے جو عام لوگوں کی قوت خرید سے باہر ہے ۔لوگوںنے کانگڑیاں تیار کرنے والے اور کوئلہ کاکاروبار کرنے والے ڈیلروں سے کہا ہے کہ وہ ناجائز منافع خوری ترک کرکے کوئلہ اور کانگڑیوںکی قیمتوں میںکمی کریں تاکہ عام لوگ کانگڑیاں خرید سکیں۔
Comments are closed.