لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر صورتحال کشیدہ ،چین کے ساتھ جنگ خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا / بیپن راوت
امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھی جائے ،بالاکوٹ اور سرجیکل اسٹرائک سے ہم نے بتایا دیا کہ ہم کمزور نہیں
سرینگر/06نومبر: مشرقی لداخ میں ہند چین کشیدگی کے چلتے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بیپن روات نے کہا ہے کہ لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر صورتحال کشیدہ بنی ہوئی ہے اور چین کے ساتھ جنگ کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے ۔ اسی دوران پاکستان کے نام سخت پیغام دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بالاکوٹ اور سرجیکل اسٹرائک سے ہم نے یہ بتایا دیا ہے کہ بھارت کے امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھی جائے ۔ سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق نیشنل ڈیفنس کالج نئی دلی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت (CDS Bipin Rawat) نے اس بات پر زور دیا ہے کہ ہندستانی فوج کو اپنے ہتھیار اور دیگر ضروریات کے لئے کسی ایک ملک پر منحصر نہیں رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی فوجی ضرورتوں کے لئے مسلسل بندشوں کے خطرے سے باہر نکلنا ہو گا۔چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت نے کہا ‘ مشرقی لداخ میں ہندستان اور چین کے درمیان حقیقی کنٹرول لائن پر صورت حال کشیدہ بنی ہوئی ہے۔ ہندستانی دستوں کی جوابی کارروائی کے پیش نظر چین کی پیپلس لبریشن آرمی کو لداخ میں اپنی گستاخی کے لئے ‘ غیر متوقع نتائج’ کا سامنا کرنا پڑا۔ ہماری پوزیشن پر کوئی سوال نہیں ہے۔ ہم لائن آف ایکچول کنٹرول میں کسی بھی تبدیلی کو قبول نہیں کریں گے’۔سابق فوجی سربراہ نے یہ بھی کہا کہ بالاکوٹ اور سرجیکل اسٹرائک سے ہم نے پاکستان کو ایک مضبوط پیغام دیا ہے۔ تین دہائیوں سے پاکستان کی فوج اور اس کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی جموں وکشمیر میں جنگ چھیڑے ہوئے ہیں۔ اب تیزی سے سوشل میڈیا پر ہندستان مخالف بیان بازی شروع ہو رہی ہے اور ہندستان کے اندر سماجی بھید بھاو پیدا کرنے کے لئے جھوٹی فرقہ وارانہ کہانیاں پھیلائی جا رہی ہیں۔
Comments are closed.