بھارتیہ جنتا پارٹی دفعہ 370کی منسوخی کا ڈول بجارہی ہے؛ ملک بھر میں آئین نہیں بلکہ بی جے پی کے ایجنڈے پر عمل ہورہا ہے /محبوبہ مفتی

سرینگر/06نومبر: جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر الزام عائد کیا ہے کہ جنتا پارٹی ملک بھر میں دفعہ 370کی منسوخی کا ڈول بجارہی ہے جبکہ مرکزی سرکار اقلیتی طبقہ کے اہم مسائل کو حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے ۔ اس دوران پی ڈی پی صدر نے کہا کہ اگر جموں کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے تو سرکار ہم سے خائف کیوں ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پارٹی نے ملک بھر میں آئین کو بالائے طاق رکھا ہے اور یہاں آئین کی پاسداری نہیں بلکہ جنتا پارٹی کے ایجنڈے پر عمل کیا جارہا ہے ۔ محبوبہ نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی جموں کشمیر سے دفعہ 370کی منسوخی کا ڈول بجاتی پھرتی ہے جبکہ ملک میں اقلیتی طبقہ کے مسائل کو حل کرنے میں یہ پارٹی ناکام ہوچکی ہے اور ناہی اس طرف سرکاردھیان دینے کی ضرورت کو محسوس کررہی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ مرکزی سرکار کی غلط پالیسی کی وجہ سے ملک کا عام انسان پریشان ہے اور یہاں پر جو اقتصادی حالت ہے وہ عیاں ہے ۔ لاک ڈاون سے رہی سہی کسر پوری ہوئی اور غریب آدمی زور زیادہ غربت میں ڈوب گیا ۔ محبوبہ نے کہا کہ لاک ڈاون نافذ کرنے کے بجائے سرکار کو چاہئے تھا کہ وہ غریبوں کی مدد کیلئے کوئی اقدام اُٹھاتے ۔پی ڈی پی صدر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام سے کہا کہ وہ اپنے گھروں کے باہر تھالی بجائے ۔ اس سے کیا کوروناوائرس ڈر کے بھاگ جانے والا تھا ۔ اس کے بجائے اگر عوام کو لاک ڈاون کیلئے تیار رہنے کیلئے کہا جاتا تو غریب عوام اپنے حساب سے اس کیلئے تیاری کرلیتے لیکن اچانک لاک ڈاون کا نفاذ کیا گیا جس سے عوام کو شدید مشکلات کے علاوہ مفلسی بڑھ گئی ۔ انہوںنے کہا کہ دفعہ 370کی منسوخی کا ڈول بجانے کے بجائے سرکار کو چاہئے کہ وہ جموں کشمیر کے لوگوں کے ساتھ بات کریں جس طرح مرحوم مفتی محمد سعید نے کیا تھا جس سے یہاںپر حالات اس قدر پُرامن بنے رہے کہ ہر طرف خوشحالی ہی خوشحالی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر کے مہاراجہ ہری سنگھ آئین نے خصوصی درجہ دیا تھا جس کو موجودہ سرکار نے مسمار کردیا ۔ انہوںنے کہا کہ ملک بھر میں آئین ہند پر عمل نہیں ہورہا بلکہ بی جے پی کے ایجنڈے پر عمل ہورہا ہے ۔ سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ اگر جموں کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے تو سرکار ہم سے خائف کیوں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی جمہوری ادارے میں لوگوں کو آواز کو زور بازو دبایا نہیں جاتا بلکہ لوگوں کو اپنی بات کہنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے جو ان کا بنیادی حق ہوتا ہے ۔

Comments are closed.