مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر بھارت اور چین کے مابین کشیدگی ؛ دونوں ممالک کے افواج کے مابین آٹھویں کور کمانڈر سطح کے مذاکرات کا امکان

سرینگر /04نومبر/سی این آئی// مشرقی لداخ میں بھارت اور چین کے مابین جاری کشیدگی کے بیچ دونوں ممالک کے مابین کور کمانڈر سطح کے آٹھویں دور کے مذاکرات رواں ہفتے سے منعقد ہونے کے امکانات ہے۔ جس کا مقصد مشرقی لداخ میں منقطع عمل کے بارے میں بات چیت کو آگے بڑھانا ہے کیونکہ فوج وہاں سخت سردیوں میں تعینات ہے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر بھارت اور چین کے مابین کشیدگی کے چلتے دونوں ممالک کے افواج کے مابین ایک مرتبہ پھر کمانڈر سطح کی بات چیت ہونے جا رہی ہے ۔ یہ بات چیت آٹھویں ہوگی اورا س سے قبل ہونے والی بات چیت میں کوئی مثبت پیش رفت سامنے نہیں آئی ہے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ فوجی بات چیت کا آٹھواں مرحلہ اس ہفتے ہونے کا امکان ہے۔مئی کے شروع میں ہی دونوں فریقوں کے مابین گشیدگی کا ماحول پیدا ہوا۔قابل ذکر ہے کہ اونچائی والے علاقوں میں موسم سرما کے مہینوں میں درجہ حرارت منفی 25 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر جاتا ہے۔گذشتہ ہفتے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا تھا کہ بھارت اور چین کے مابین تعلقات شدید کشیدہ ہوئے ہیں۔ دونوں اطراف سے معاہدوں پر عمل کیا جانا چاہیے تاکہ امن ومان برقرار رہے۔فوجی مذاکرات کے آٹھویں دور میں بھارتی وفد کی قیادت لیہہ میں قائم 14 کور کے نومنتخب کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل پی جی کے مینن کریں گے۔مذاکرات کے آخری دور کے بعد دونوں فوجیوں کے مشترکہ پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریق فوجی اور سفارتی چینلز کے ذریعے گشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کریں گے۔فوجی مذاکرات کے چھٹے دور کے بعد ، دونوں فریقوں نے متعدد فیصلوں کا اعلان کیا جن میں محاذ پر مزید فوجیں نہ بھیجنے ، زمین پر صورتحال کو یکطرفہ طور پر تبدیل کرنے سے گریز کرنا اور ایسی کوئی کارروائی کرنے سے گریز کرنا ہے جس سے معاملات مزید پیچیدہ ہوسکتے ہیں۔

Comments are closed.