امسال 40برس بعد اخروٹ کی پیدوار میں اضافہ ؛و لیکن !باہر کی منڈیوں میںاخروٹ کی قیمتوں میں گراوٹ سے تاجر پریشان
سرینگر/02نومب: امسال قریب 40برس بعد وادی کشمیر میں اخروٹ کی پیداوار اچھی خاصی ہوئی ہے اور اخروٹ میں گری بھی بہتر پیدا ہوئی ہے تاہم بیرون وادی منڈیوں میں گزشتہ برس کے مقابلے میں اخروٹ کی قیمتوں میں بھاری گراوٹ دیکھنے کو ملی ہے جس کے نتیجے میں اخروٹ کے تاجر سخت پریشان ہوچکے ہیں اس دورا ن انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ جس طرح یہاں پر سیب تاجروں سے سیب خریدنے کیلئے سرکار نے اپنے سیل سنٹر قائم کئے تھے اسی طرز پر اخروٹ کو بھی سرکاری سطح پر خریدا جائے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں طویل خشک موسم نے جہاں سیب ، ناشپاتی اور دیگر میوہ جات کو نقصان پہنچایا وہیں پر موسم طویل مدت تک خشک رہنے کا فائدہ اخروٹ کو ملا ہے ۔ ذرائع کے مطابق امسال اخروٹ کی پیداوار گزشتہ 40برسوں سے سب سے زیادہ ہے اور اخروٹ اعلیٰ معیار کا تیار ہوچکا ہے کیوں کہ اخروٹ ایک خشک میوہ ہے اور یہ زیادہ خشکی میں ہی پیدا ہوتا ہے اسلئے اس برس بارش بہت ہی کم ہوئی ہے اور موسم زیادہ تر خشک ہی رہا جس کے نتیجے میں اخروٹ کی پیدوار بہت زیادہ ہوئی ہے ۔ اس سلسلے میں جنوبی کشمیر کے معروف تاجر رئیس احمد نائک نے بتایا کہ رواں برس اگرچہ اخروٹ کی پیدوار بہت اچھی ہوئی ہے تاہم بیرون وادی منڈیوں میں اس برس اخروٹ کی قیمتوں میں پھر سے گراوٹ آئی ہے اور قریب 200روپے سے 400روپے کی کمی آئی ہے جو ہمارے لئے باعث پریشانی ہے انہوںنے کہا کہ سرکار نے جس طرح سے میوہ تاجروں کیلئے وادی کے مختلف علاقوں میں سیل سنٹر قائم کئے تھے جہاں پر سرکار ی سطح پر سیبوں کو حاصل کیا گیا اور انہوںنے خود ہی ان سیبوں کو باہر کی منڈیوں میں اس کو فروخت کیا اسی طرح سے اخروٹ کیلئے بھی یہاں پر سیل سنٹر قائم کیا جائے جہاں پر اخروٹ تاجر اپنا مال سرکار کو فروخت کرسکیں تاکہ ان کو خسارہ سے دوچار نہ ہونا پڑے ۔ اس دوران دیگر کئی تاجروں نے بھی کہا ہے کہ اگرچہ امسال اخروٹ کی فصل بہت اچھی ہوئی ہے اور اخروٹ کی گری بھی بہت عمدہ ہے تاہم اس برس کووڈ 19کے نتیجے میں باہر کی منڈیوں میں کاروبار اچھا نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری اخروٹ کی قیمتوں میں گراوٹ آئی ہے جس کے باعث اخروٹ تاجر بے حد پریشان ہے ۔
Comments are closed.